عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
واجب ہے اور اگر وہ افطار کردے گا تو اس پر صف قضا وجب ہوگی کفارہ واجب نہیں ہوگا۔ واجب غیر معین روزے: نذیر غیر معین (نذر مطلق یعنی جس نذر کے روزے میں دن تاریخ و مہینے وغیرہ کا تعین نہ مثلا کسی نے کسی ایک دن روزہ کی نذر کی ۔ ۲۔ نذر کے قضائی روزے ۳۔ قسم غیر معین یعنی قسم مطلق کے روزے مثلا کسی نے اس طرح کہا کہ مجھ پر اللہ کی قسم ہے کہ ایک ماہ کے روزے رکھونگا۔ ۴۔ نفل رزہ شروع کرنے کے بعد واجب ہوجاتا ہے اور اگر شروع کرنے کے بعد اس کو فاسد کردیا تو اس کی قضا واجب ہو۔ اس لئے کہ شروع کرنے پر دہ روزہ واجب ہوگیا تھا پس اگر کسی شخص نے نفل روزہ رکھا پھر اس کو توڑ دیا تو اس پر اس کی قضاء واجب ہے اور اسی طرح شروع کرنے کے بعد اس کو پورا کرنا واجب ہے نفلی روزہ توڑ دینے پر قضا واجب ہونے کے لئے قصدا اور بلاقصد تونے میں کوئی فرق نہیں پس اگر اس کو قصد توڑا ہو تو بلاخلاف قضا واجب ہے اور اگر بلا قصد توڑا ہو تب بھی الصح روایت کے بموجب اس کی قضاواجب ہے ۔ ۵۔ کفارات کے روزے مثلا کفارہ ظہاروکفارۃ قتل و کفارئہ افطار روزہ رمضان ان تینوں کفارات میں یعنی قسم توڑدینے کا کفارہ جو تین دن کے روزے ہیں ان سب کی تفصیل اپنے اپنے مقام پر آئیگی ۔انشاء اللہ تعالیٰ۔ جاننا چاہیے کہ ان چاروں کفاروں کے روزے فرض