عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پوری طرح کٹ گئیں تو جائز ہے مگر مکروہ ہے کیونکہ گائے بکری وغیرہ کو ذبح کرنا اور اونٹ کو نحر کرناسنت ہے ۱؎ (۲) اوراونٹ کو نحر کرنے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ اس کو کھڑا کرکے اس کا بایاں پاؤں باندھ دیا جائے اور پھراس کی گردن پر برچھی ماری جائے اور اگر چاہے تو اس کو لٹا کر برچھی مارے ان دونوں طریقوں میں سے جس طرح بھی کرے اچھا ہے لیکن پہلا طریقہ افضل ( ومسنون) ہے۔ گائے اور بکری کو کھڑا کرکے ذبح نہیں کرنا چاہئے ان کو لٹا کر ذبح کرنا ہی مسنون ہے کیونکہ یہ طریقہ زیادہ واضح وآسان ہے ۲؎۔ (۳) جمہور کے نزدیک جانور کااور اپنا منہ قبلہ کی طرف کرنا مستحب ہے ۳؎ اور حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اﷲ عنہما اس ذبیحہ کا گوشت کھانا مکروہ سمجھتے تھے جس کو قبلہ رخ لٹا کر ذبح نہ کیا ہو ۔ ۴؎ (۴) اگر اچھی طرح ذبح کرسکتا ہو تو اولیٰ یہ ہے کہ صاحبِ ہدی اپنی ہدی کو خود ذبح کرے ۵؎ اور اگر خود ذبح نہیں کرسکتا تو کسی دوسرے سے ذبح کرائے اور افضل یہ ہے کہ خود بھی اس کے ساتھ ذبح میں شامل ہوجائے ورنہ ذبح کے وقت وہاں کھڑا رہے ۔۶؎ (۵) نصرانی یا یہودی سے ذبح کرانا جائز ہے مگر مکروہ ہے ۷؎ ہدی ذبح ہوجانے کے بعد کے احکام : (۱)جو دم شکرانہ کے طور پر واجب ہوتا ہے اس میں سے جس قدر چاہے صاحبِ ہدی کو کھانا جائز ہے ۸؎۔ پس تمتع وقران کی ہدی میں سے مطلق طور پر کھانا جائز ہے اور اس میں سے مالدار کو کھلانا بھی جائزہے جیسا کہ اس قربانی کو جو مالدار پر واجب ہوتی ہے ذبح کرنے