عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
مستحباتِ احرام : احرام کے مستحبات بہت ہیں جن کا مفصل ذکر کیفیت حج کے بیان میں احرام کی کیفیت کے ضمن میں آئے گا ان میں سے بعض مستحبات کا ذکر یہاں کیا جاتا ہے (مؤلف) (۱) جو چیزیں میل کچیل کا موجب ہیں غسل سے پہلے ان کو دور کرنا ،اس کو احرام میں افضلیت کے بیان کے لئے مستحب کہا ہے ورنہ یہ احرام کے علاوہ بھی مطلقاً (یعنی ہر زمانہ میں) سنت ہے ۱۱؎ پس جب کوئی شخص احرام باندھنے کا ارادہ کرے اس کے لئے مستحب ہے کہ اپنے بدن کو پوری طرح سے صاف ستھرا کرے یعنی دونوں ہاتھوں اور دونوں پائوں کے ناخن اور لبیں کٹائے اور بغلوں اور زیرِ ناف کے بال اُسترے سے مونڈ کر یا ہاتھ سے اُکھاڑ کر یا بال دور کرنے کی دوائی چونا وغیرہ سے دُور کرے اور مردوں میں سے جو شخص سرمنڈانے کا عادی ہو یا اس وقت اس کا ایسا ارادہ ہو تو اپنے سر کے بال منڈائے ورنہ ان بالوں میں کنگھی کرے اور خطمی و اشنان وغیرہ سے دھوکر اپنے بالوں اور بدن سے غبار اور میل دور کرے ۔ ۱۲؎ (۲) غسل کرتے وقت غسلِ احرام کی نیت کرنا مستحب ہے ورنہ اصل سنت غسل حاصل ہونے کے لئے مطلق غسل کی نیت بھی کافی ہے اور اسی طرح غسل جنابت یا غسل حیض کی نیت بھی کافی ہے۔ ۱۳؎ (۳) دو سفید نئے یا دُھلے ہوئے کپڑے یعنی چادر اور تہبند پہننا، دو کپڑے یعنی چادر اور تہبند کا پہننا سنت ہے (جیسا کہ سنتوں میں بیان ہوچکا ہے) اور ان میں باقی اوصاف کا پایا جانا یعنی سفید اور نئے دھلے ہوئے ہونا مستحب ہے ۱۴؎ اور ان دونوں کپڑوں کا نیا ہونا افضل