عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یہ سب صورتیں برابر ہیں لیکن قارن پر دواحراموں میں ہونے کی وجہ سے دوجزائیں واجب ہوں گی ۱۰؎ بال کتروانے کا حکم : پورے یا چوتھائی سرکے بال قصر کرانے سے دم واجب ہونے کااورچوتھائی سر سے کم بال قصر کرانے سے صدقہ واجب ہونے کا حکم اسی طرح ہے جیسا کہ سر کے بال منڈانے کا بیان ہوچکا ہے پس اگر کسی مُحرم نے ( حلال ہونے سے قبل ) اپنے تمام سر یا اس کے چوتھائی حصے یا اس سے زیادہ کے بال کترے تو اس پر دم واجب ہوگا اور چوتھائی سر سے کم حصے کے بال کترنے سے صدقہ واجب ہوگا اورا سی طرح اگر عورت نے ( احرام کی حالت میں حلا ل ہونے سے قبل ) اپنے پورے سر یا چوتھائی یا اس سے زیادہ حصے کے بال ایک پور ( انگلی کاتیسرا جزو) کی برابر یا اس سے زیادہ کترے تواس پر دم واجب ہوگا جیسا کہ کافی وکرمانی میں اس کی تصریح ہے ، اور یہی صحیح ہے، حلال ہوتے وقت بھی وہ ایک پور بال کاٹنے سے وہ حلال ہوتی ہے اسی پر یہ قیاس کیا گیا ہے ، اور اگر چوتھائی سر سے کم حصہ کے بال کترے تو صدقہ واجب ہوگا ۱؎ چند بال اکھاڑنا اور بالوں کا از خود گرنا : (۱)اگر بال از خود گریں تو اس سے کچھ لازم نہیں آتا ، نہ اس سے بچنا ضروری ہے اور نہ ہی یہ ممنوعاتِ احرام میں سے ہے کیونکہ یہ احتمال ہے کہ یہ بال احرام باندھنے سے پہلے کے ٹوٹے ہوئے ہوں یا اس کے فعل کے بغیر از خود جھڑگئے ہوں اور اگر محرم کے اپنے