عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کیونکہ صحابہ کرام ؓ کے اس طرح زادِ راہ میں شریک ہونے کے بارے میں صحیح احادیث وارد ہیں اور اسی طرح بہتر یہ ہے کہ سواری میں بھی کسی دوسرے کو شریک نہ بنائے ۳؎ کن چیزوں کا سفر میں ساتھ لینا مستحب ہے : سفر پر روانہ ہوتے وقت دس چیزیں اپنے ہمراہ لینا مستحب ہے وہ یہ ہیں :۔ (۱)سرمہ دانیمع سلائی۔(۲)آئینہ۔(۳)کنگھی (۴)سوئی (۵)دھاگہ (۶)مسواک (۷)قینچی (۸) چھری (۹) اُسترا (۱۰)عصا ۴؎۔ وضو کا برتن (لوٹا وغیرہ) ساتھ لینا بھی مستحب ہے ۵؎ مزید ضروریاتِ سفر کا بیان : نیز کچھ دراہم (ریال روپے وغیرہ دونوں ملکوں کا سکہ مروجہ،مؤلف) اپنے ہمراہ لے لے کیونکہ سفر میں بہت سے حوادث پیش آتے رہتے ہیں اور بعض وقت کوئی ایسا اہم امر پیش آجاتا ہے کہ اس وقت دراہم ( روپیہ وریال وغیرہ) کے بغیر کام نہیں بنتا کیونکہ یہ ضروریات کو پورا کرنے کا ذریعہ ہے ۶؎ اس سفر میں جہاں تک ہوسکے بہت مختصر اوربقدرِ ضرورت سامان لینا چاہئے پس موسم کے لحاظ سے چندجوڑے کپڑے، مختصربستر جس میں بچھانے کے لئے کم چوڑائی کے گدیلے کا ہونا مناسب ہے، احرام کی چادریں ، جائے نماز ،قرآن شریف یا حمائل شریف، احکامِ حج کے رسائل ،چاقو، صابن، گلاس، پیالہ، رکابی، پینسل، فاؤنٹین پین وغیرہ ، یادداشت وحساب لکھنے کے لئے سادہ کاغذوں کی چھوٹی سی کاپی، چند کارڈ لفافے ٹکٹ وکاغذ، چٹائی، رنگ قلم برش، بڑا رومال ،صابن ہنگامی ضرورت کی لئے ادویہ، تیل، پانی کی سفری بوتل، گرمی کا موسم ہوتو پنکھا، چھتری ،گھڑی وقطب نما تاکہ نماز کا وقت اور سمت معلوم کرسکے، قفل، استنجاکے لئے کچے ڈھیلے یا کپڑے کی کترنیں یا کچھ پرانا کپڑا، مختصر سا پکا ہوا