عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پہلے احرام باندھتے وقت احرام کی نیت آمر کی طرف سے اس طرح کرے ’’اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اُرِیْدُ الْحَجَّ عَنْ فُلَانٍ (فلاں کی جگہ اس شخص کا نام لے) فَیَسِّرْہُ لِیَ وَتَقَبَّلْہُ مِنِّیْ وَاَعِنِّیْ عَلَیْہِ وَبَارِکْ لِیْ فِیْہ ِ o نَوَیْتُ الْحَجَّ عَنْ فُلَانٍ(اس شخص کا نام لے) وَاَحْرَمْتُ بُہٖ لِلّٰہِ تَعَالیٰ عَزَّوَجَلَّ ‘‘اور حج کے تمام افعال حج ِ افراد والے شخض کی طرح ادا کرے۔ عمرہ کرنے کاطریقہ : عمرہ کرنے کا مختصر طریقہ یہ ہے کہ عمرہ کی نیت کرتے ہوئے اس کے میقات سے حج کے احرام کی طرح سنن وآداب کی رعایت کرتے ہوئے عمرہ کا احرام باندھے، پس مکہ معظمہ وحدودِ حرم کا رہنے والا حدودِ حرم سے باہرجاکر حِل سے عمرہ کا احرام باندھے اور حدودِ حِل کا رہنے والا عمرہ کا احرام بھی حج کے احرام کی طرح حدودِ حِل سے باندھ کر مکہ معظمہ میں آئے اور آفاقی اپنے میقات سے یا اس سے قبل عمرہ کا احرام باندھے، عمرہ کے احرام میں بھی ان سب باتوں پر عمل کرے جن پر حج کے احرام میں عمل کیا جاتا ہے اور ان تمام محرمات ومکروہات ومفسدات سے بچے جن سے حج کے احرا م میں بچنا ضروری ہے، مکہ معظمہ میں داخل ہوتے وقت ان سب آدا ب کا لحاظ رکھے جو حج کے طریقہ میں بیان ہوچکے ہیں، جب مکہ معظمہ میں داخل ہوجائے تو معلم کے ہاں سامان رکھ کر عمرہ ادا کرنے کے لئے مسجد حرام میں جائے،مسجد حرام میں باب السلام سے داخل ہونا افضل ہے اوراگر باب العمرہ سے داخل ہوا تب بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے کیونکہ یہ زیادہ قریب ہے اور اسی پر عمل بھی ہے اور بعض کے نزدیک یہی افضل ہے پھر حجرِ اسود کے پاس آکر عمرہ کے طواف کی نیت کرنے کے بعد حجرِ اسود کااستلام کرے اور تلبیہ کہنا موقوف کردے پھر طواف شروع کرے طواف کے سات چکروں میں سے چار چکر فرض ہیں اور باقی تین چکر واجب ہیں پہلے تین چکروں