عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تقسیم ہوکر۔ بہر حال سب کو بخشنا چاہئے بخل نہ کرے۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت واسعہ کا امید وار رہے)۔ ثواب پہنچانے کے لئے کسی خاص چیز یا خاص وقت یا خاص صورت کو اپنی طرف سے مقرر یا لازم نہیں کرناچاہئیے بلکہ جس وقت جو کچھ میسر ہو وہ ثواب کاکام (مالی یابدنی نفلی عبادت ) ادا کرکے اس کاثواب بخش دیا جائے،رسم کی پابندی دکھاوے نام اور شہرت کیلئے بڑی بڑی دعوتیں کرنا یا اپنی طاقت سے زیادہ قرض سودی یا ادھار لے کر رسم پوری کرنا بہت بُرا اور باعث گناہ ہے۔ کسی ایسی مصلحت سے وقت وغیرہ کی پابندی کی جائے جو شرعا جائز ہو اور اس کو شرع کی طرف سے لازمی نہ سمجھا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے مگر آج کل جاہلوں کی رسمی پابندی کے خوف سے بچنا ضروری ہے ورنہ وہ دلیل بنائیں گے۔ عذاب ِقبر کی تفصیل: جب مردے کو قبر میں رکھ کر اُس کے خویش واقارب واپس جاتے ہیں تو وہ اُن کی جوتیوں کی آواز سنتاہے اُس وقت اُس کے پاس دوفرشتے آتے ہیں اور وہ نہایت ڈراؤنی شکل میں زمین چیرتے ہوئے آتے ہیں، اُن کے بدن کا رنگ سیاہ،آنکھیں سیاہ، نیلی اور دیگ کے برابر شعلہ زن، ان کے ڈراونے بال سر سے پاؤں تک،ان کے دانت کئی ہاتھ لمبے،ان میں ایک کو منکر دوسرے کو نکیر کہتے ہیں جو مردے کو بٹھاکر پوچھتے ہیں مَن رَّبُّکَ (تیرا رب کون ہے) مَن نَبِیُّکَ (تیر ا نبی کون ہے) من دینک (تیرا دین کیاہے) اگر بندہ مومن ہے تو جواب دیتاہے میرا رب اللہ تعالی ہے(رَبّیِ اللّٰہُ ) اور میرے نبی محمد ﷺ ہیں (نَبِیِّیْ مُحَمَّدٌ) اور میرا دین اسلام ہے (دِینِیَ اَلِاسلَامُ ) بعض روایات میں دوسرا سوال اس طرح پرہے مَاکُنتَ تَقُولُ فِی ھٰذَا الرَّجُلِ (ان( محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کے بارے میں تو کیا کہتا ہے) مومن مردہ جواب دیتاہے ھُوَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیہِ وَسَلَّمَ (وہ تورسول اللہ ﷺ