عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں جب طواف کی نیت کرنے کے بعد پہلا چکر شروع کرتے وقت حجرِ اسود کو استلام کرے ( یعنی بوسہ دے ) تو جمہور علماء کے نزدیک تلبیہ کہنا موقوف کردے ۷؎ ممنوعاتِ عمرہ : ممنوعاتِ عمر ہ( عمرہ کے محرمات و مکروہات) وہی ہیں جو حج کے ہیں اور عمرہ میں ان کے ارتکاب کا وہی حکم ہے جو حج میں ہے اور ان سب کا بیان ممنوعاتِ حج میں گزرچکا ہے ۸؎ مفسدِ عمرہ : عمرہ جماع کرنے سے فاسد ہوجاتا ہے لیکن اس کے لئے دو شرطیں ہیں ایک یہ کہ جماع قُبل یا دُبر میں واقع ہو جیسا کہ مفسدِ حج میں تفصیل سے بیان ہوچکا ہے اور دوسری یہ کہ پورا طواف یا اکثر حصہ یعنی چار چکر اداکرنے سے پہلے جماع واقع ہو کیونکہ طواف کا اکثر حصہ اداکرنا عمرہ کا رکن ہے پس عمرہ کے طوا ف کا اکثر حصہ ادا کرنے سے پہلے قُبل یا دبُر میں جماع کرنے سے عمر ہ فاسد ہوجاتا ہے جیسا کہ حج میں وقوفِ عرفہ سے پہلے جماع کرنے سے حج فاسد ہوجاتا ہے اور جب کسی نے جماع کے ساتھ عمرہ فاسد کردیا تو اس پر واجب ہے کہ اس فاسد عمرہ کے افعال ادا کرکے حلال ہوجائے اور پھر اس عمرہ کو قضاکرے اور ہمارے نزدیک عمرہ فاسد کردینے کی وجہ سے اس پر ایک بکری ذبح کرنا واجب ہے اور امام شافعی کے نزدیک ایک بدنہ( سالم اونٹ یا گائے) ذبح کرنا واجب ہے جیسا کہ حج میں حکم ہے اور اگر عمرہ کے طواف کا اکثر حصہ یا پورا طواف ادا کرنے کے بعد سعی سے پہلے یا طواف و سعی کرنے کے بعد سر کے بال منڈانے یا کتروانے سے پہلے جماع کیا تو اس کا عمرہ فاسد نہیں ہوگا کیونکہ جماع رکن کی ادائیگی کے بعد حاصل ہوا ہے اور اس پر احرام کی حالت میں جماع حاصل ہونے کی وجہ