عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہو اور خواہ وہ اہل ِ مکہ و اہلِ حرم میں سے ہو یا حدودِ حرم سے باہر کا شخص حدودِ حرم میں داخل ہوگیا ہو ۱؎ حالت بدل جانے سے میقات بھی بدل جاتا ہے : اور حالت بدل جانے سے میقات بھی بدل جاتا ہے یعنی ان تینوں مقامات ارضِ حرم و ارضِ حل و آفاق کے رہنے والوں میں سے کوئی شخص اپنی جگہ سے دوسرے جگہ میں چلاجائیگا تو ا سکا میقات بدل کر وہی ہوجائے گا جہاں وہ اب ہے۔ پس اگر آفاقی حرم یا حل میں آگیا تو اس کا میقات حسبِ اختلافِ حالت حرم یا حل ہوجائے گا اور اسی طرح مکی اگر حل یا آفاق میں چلاگیا تو اس کا میقات حل یا آفاق ہوگا ۲؎ پس جب کوئی آفاقی شخص (کسی ضرورت کے لئے ) زمینِ حلّ میں داخل ہوا یاکوئی مکہ مکرمہ کا رہنے والا زمینِ حل کی طرف نکلا اب اگر وہ وہاں سے حج یاعمرہ کا ارادہ کرے تو وہ اہلِ حلّ کے حکم میں ہے اور اسی طرح جب کوئی حل یا مکہ کا رہنے والا شخض آفاق کی طرف چلا گیا تو وہ اہلِ آفاق کے حکم میں ہوگیا اس کو مکہ مکرمہ یا حدودِ حرم میں جانے کے ارادہ سے اہلِ آفاق کے میقات سے احرام کے بغیر آگے جانا جائز نہیں ہے اور اسی طرح جب کوئی آفاقی یا حل کا رہنے والا شخص مکہ یا حدودِ حرم میں داخل ہوگیا تو اب حج کے لئے حدودِ حرم اس کا میقات ہے اور عمرہ کے لئے حل میقات ہے اور یہ سب اس وقت ہے جبکہ کسی ضرورت کے لئے ان میقات میں داخل ہوا یا ان کی طرف نکلا ہو خواہ اس نے وہاں پر اقامت کی نیت نہ کی ہو لیکن اگر وہ کسی ضرورت کے لئے نہیں بلکہ دانستہ طور پر اپنا میقات ترک کرکے وہاں سے احرام باندھنے کے لئے ان جگہوں میں آیا ہوتو وہ شخص اس جگہ والوں کے حکم میں داخل نہیں ہوگا اسے اپنے میقات کی طرف واپس لوٹنا اور وہاں سے