عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہونے سے اس کا کفارہ واجب ہونے کے لئے جماع کا حقیقۃً یعنی صورۃً ومعنیً دونوں طرح سے پایا جانا ضروری ہے اسی طرح حج یا عمرہ فاسد ہونے کی لئے بھی جماع کا حقیقۃً پایا جانا ضروری ہے پس صرف معنیً جماع پائے جانے سے حج فاسد نہیں ہوتا البتہ اس پر دم واجب ہوتا ہے اوراگر جماع نہ صورۃً پایا جائے نہ معنیً تو اس پر کچھ واجب نہیں ہوتا اور جماع صورۃً ومعنیً کی تفصیل روزہ فاسد ہوکر کفارہ واجب ہونے کے بیان میں گزرچکی ہے،مؤلف حج کے احرام کی حالت میں جماع کی جنایات : (۱)اگر کسی محرم نے وقوفِ عرفہ سے قبل جماع کیا تو اس کا حج فاسد ہوجائے گا اور اس پرایک بکری ذبح کرنا واجب ہوگا اور اس کو حج کے باقی افعال یعنی رمی وحلق وطوافِ زیارت وغیرہ صحیح حج والے کی مانند ادا کرنا واجب ہوگا وہ ان افعال کو ادا کئے بغیر احرام سے باہر نہیں ہوسکے گا اس کو تمام ممنوعاتِ احرام سے بچنا بھی واجب ہے پس اگر حج فاسد کردینے کے بعد اس سے دوبارہ جماع کرنا یا کوئی اورجنایت سرزد ہوگی تو اس کا کفارہ واجب ہوگا اور آئندہ سال اس فاسد حج کی قضا واجب ہوگی اگرچہ نفلی ہو کیونکہ وہ شروع کرنے سے واجب ہوجاتا ہے ۴؎ (مزید تفصیل حج فاسد کرنے کے بیان میں ملاحظہ فرمائیں ، مولف) (۲) اگروقوفِ عرفہ کرنے کے بعد جماع کیا اگرچہ ایک ساعت وقوف کرلینے کے بعد حالتِ وقوف میں ہی کیا ہو یا حالتِ وقوف ختم ہونے کے بعد رمی سے پہلے یا رمی کے بعد حلق کرانے سے پہلے یا حلق کرانے کے بعد طوافِ زیارت کل یا اکثر حصہ کرنے سے پہلے جماع کیا تو اس کا حج فاسد نہیں ہوگا کیونکہ وہ حج کارکن اعظم کہ جس کے فوت ہونے سے حج فوت ہوجاتا ہے یعنی وقوف عرفہ ادا کرچکا ہے اور عام کتبِ فقہ کے مطابق حلق