عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جبکہ یہ مجالسِ متحدہ ایک دن میں ہوں لیکن اگر چاردن میں چار مجالس میں اپنا سر مونڈا اور ہر مجلس میں سر کا چوتھائی حصہ مونڈا تو اب جزا میں تداخل نہیں ہوگا اوراس پر چار دم واجب ہوں گے ۸؎ (اور جب اجناس مختلف ہوں تو جزائیں بھی اجناس کے مطابق متعدد واجب ہوں گی اگرچہ مجلس اوردن متحد ہو جیسا کہ آگے آتا ہے ،مؤلف) (۶) مختلف جگہ کے بال مونڈنے کو جمع کیا جائے گا جیسا کہ خوشبو کے بارے میں حکم ہے پس کسی نے متفرق جگہ سے تھوڑاتھوڑا سرمُنڈایا اگران سب جگہوں کے بالوں کا مجموعہ چوتھائی سر کے برابر ہوجائے تو دم واجب ہوگا ۹؎ (ورنہ صدقہ واجب ہوگا۔) مونچھیں مُنڈانا یا کترانا : (۱)اگر احرام کی حالت میں اپنی پوری یا کچھ مونچھ مونڈی یا قینچی وغیرہ سے کتری تو اس پر صدقہ واجب ہوگا ۱۰؎۔ (۲) جاننا چاہئے کہ مُونچھ کے مونڈنے ( یا کترنے ) پرجزا واجب ہونے کے بارے میں تین قول ہیں، ایک قول جو کہ صحیح مذہب ہے یہ ہے کہ اس پر صدقہ واجب ہوگا جیسا کہ حاکم شہید کی کتا ب کافی میں ہے اور غایۃ البیان ومبسوط میں اس کو صحیح قراردیا ہے س لئے کہ مونچھ کے بال تھوڑے ہوتے ہیں نیز یہ چھوٹا عضو ہے اور ڈاڑھی کے تابع اورڈاڑھی ہی کا جزو ہے، ڈاڑھی کے ساتھ مل کر ایک عضو ہے کیونکہ یہ ڈاڑھی کے چوتھائی حصہ سے کم ہوتی ہے اور پورے عضو کی چوتھائی سے کم حصے کے مونڈنے سے دم واجب نہیں ہوتا پس مونچھ کے مونڈنے یا کترنے سے صدقہ واجب ہوگا خواہ پوری مونچھ مونڈی ہو یا اس کا بعض حصہ اوردوسرا قول یہ ہے کہ یہ دیکھا جائے گا کہ مونچھ کا جس قدر حصہ مونڈا گیا ہے وہ ڈاڑھی کے چوتھائی حصہ کا کونسا حصہ بنتا ہے پس اسی نسبت سے بکری کی قیمت صدقہ کرنا واجب ہوگا مثلاً اگر وہ مونچھ چوتھائی ڈاڑھی کا چوتھائی حصہ ہے تو اس پر