عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۴) اور اگر کسی نے ایک دن تینوں جمروں کی یا دودن یا تینوں دن کی رمی ترک کردی تواس پر ایک ہی دم واجب ہوگا کیونکہ جنس متحد ہے جیسا کہ حلق ( سرمنڈانے ) میں حکم ہے ۵؎ یعنی جیسا کہ اگر تمام بدن کے بال ایک مجلس میں منڈائے تو ایک ہی دم واجب ہوگا کیونکہ اتحادِ جنس کی وجہ سے جنایت متحد ہے پس اسی طرح تمام دنوں کی رمی ترک کرنے سے بھی ایک ہی دم واجب ہوگا ۶؎ اور اسی طرح اگر احرام کی حالت میں ایک عضو کو خوشبو لگائی یا تمام اعضا کو لگائی یاایک سلا ہوا کپڑا پہنا ، یا بہت سے سلے ہوئے کپڑے پہنے ان سب صورتوں میں ایک ہی دم واجب ہوتا ہے اسی طرح رمی میں بھی ایک ہی دم واجب ہوگا ۷؎ (۵) رمی کے چوتھے دن یعنی ایام تشریق کے آخری دن (۱۳؍ ذی الحجہ) کی رمی اس وقت واجب ہوتی ہے جبکہ وہ تیرہویں تاریخ کی صبح صادق طلوع ہونے سے پہلے پہلے منیٰ سے نہ نکلے پس اگر اس روز کی صبح صادق طلوع ہونے سے پہلے منیٰ سے چلاگیا تو اس پر اس روز کی رمی واجب نہیں ہوگی اور جب اس روز کی رمی واجب نہیں ہوئی تو اس کا ترک کرنا بھی ثابت نہیں ہوگا اس لئے اس پر کچھ جزا بھی واجب نہیں ہوگا ۸؎ (ترک رمی کے کچھ مسائل رمی کے بیان میں گزرچکے ہیں وہاں ملاحظہ فرمائیں ، مؤلف) رمی وذبح وحلق میں اور ان تینوں اور طوافِ زیارت میں ترتیب ترک کرنا : (۱)جاننا چاہئے کہ رمی کو حلق پر مقدم کرنا واجب ہے خواہ حج افراد ہو یا قران یا تمتع ہو او ر رمی کو ذبح پر اورذبح کو حلق پر مقدم کرنا قران اور تمتع والے کے لئے واجب ہے اور اگر مفرد حج یا قران یا تمتع والے نے رمی اور حلق کرنے سے پہلے طوافِ زیارت کرلیا تو اس پر کچھ واجب نہیں ہے اور اسی