عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مکروہ نہیں یہی صحیح ہے۔ (امام محمدؒ کے نزدیک دھونا فرض ہے) اگر ذکر کے منھ پر نجاست قدر درہم سے کم لگی ہو اور دوسری جگہ بھی نجاست قدر درہم سے کم ہو لیکن اگر دونوں کو جمع کریں تو قدر درہم سے زیادہ ہو جاوے تو ان دونوں کو جمع کریں گے، یہی صحیح ہے۔ اگر مقعد کا مقام فراخ ہو اور نجاست اس میں قدر درہم سے زیادہ لگی ہو لیکن مقعد سے باہر پھیلی ہوئی نہ ہو تو ڈھیلوں سے استنجا کافی ہے یہی اصح ہے اور یہی امام ابو حنیفہؒ اور امام ابو یوسفؒ کے قول سے زیادہ مشابہ ہے اور محتار ہے۔ ڈھیلے سے پیشاب کے استنجے کا طریقہ: اس کا طریق یہ ہے کہ ذکر کو بائیں ہاتھ سے پکڑے اور اس کو دیوار یا پتھر یا ڈھیلے پر جو زمین سے اٹھا ہوا ہو یا بائیں ہاتھ میں لیا ہوا ہو رگڑے، ڈھیلے کو دائیں ہاتھ میں نہ لے اور اسی طرح ذکر کو دائیں ہاتھ میں اور ڈھیلے کو بائیں ہاتھ میں نہ پکڑے اور اگر یہ نہ ہوسکے تو ڈھیلے کو دونوں ایڑیوں میں پکڑلے اور ذکر کو بائیں ہاتھ میں پکڑ کر اس پر رگڑے اور جو یہ بھی نہ ہوسکے تو پتھر کو دائیں ہاتھ میں پکڑے اور اس کو حرکت نہ دے، اور استبرا یعنی پاک کرنا اس وقت تک واجب ہے جب تک دل میں یہ یقین نہ ہو جائے کہ اب پیشاب نہ آئے گا۔ بعض نے کہا کہ استبرا کرنا یعنی پیشاب کے بعد ایسا کرنا کہ اگر قطرہ رکا ہوا ہو تو گر جائے واجب ہے اور اس کی مختلف صورتیں ہیں مثلاً چند قدم چلنا بعض نے چالیس قدم کہا ہے مگر یہ ضروری نہیں غرض اطمینان ہے، زمین پر پائوں مارنا، کھنکارنا اور داہنی ٹانگ کو بائیں ٹانگ پر لپیٹنا اور اسی طرح بائیں کو دائیں پر لپیٹنا اور زور دینا یا بلندی سے نیچے کی طرف اترنا، یا نیچے سے بلندی پر چڑھنا یا بائیں کروٹ پر لیٹنا، یا خصیے کے نیچے سے رگوں کو سوتنا وغیرہ، اور صحیح یہ ہے کہ لوگوں کو طبیعتیں مختلف ہوتی ہیں جب اس کے دل میں