عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پر مال واجب ہوتا ہے اس مال کا موخذہ اس کے آزاد ہونے کے بعد ہوگا اور جن صورتوں میں روزہ رکھنا واجب ہوتا ہے اس کا مواخذہ فی الحال یعنی غلا می کی حالت میں ہی ہوگا جیسا کہ اس باب کے مقدمہ میں بیان ہوچکاہے ۱؎ (۶) ہمارے فقہا کے نزدیک فاسد کئے ہوئے حج یا عمرہ کی قضا میں مرد و عورت یعنی میاں بیوی کا جدا رہنا واجب نہیں ہے لیکن اگر پھر جماع میں مبتلا ہونے کا خوف ہوتو احرام کے وقت سے علیحدہ ہوجانا مستحب ہے اور وہ یہ ہے کہ دوراستے ہوں تو دونوں الگ الگ راستے سے جائیں ورنہ راستے میں اور منازل پر حتیٰ الامکان ایک دوسرے سے دور فاصلہ سے رہیں ۲؎ (۷) اگر جماع کرنے کی حالت میں احرام باندھا تواس کا احرام صحیح ہوجائے گا لیکن اس کا حج فاسد ہوجائے گا اور اس پر اس کے افعال کا پورا کرنا واجب ہوگا ۳؎ پس وہ صحیح حج والے کی طرح تمام افعالِ حج پورے کرے، تمام ممنوعات سے بچے اور اگر کسی ممنوع ِ احرام وحرام فعل کاارتکاب ہوجائے تو ا س پر وہی جزا واجب ہوگی جو صحیح حج والے پر اس ممنوع فعل کے ارتکاب سے واجب ہوتی ہے ۴؎ محرکاتِ جماع کی جنایات : (۱)اگر کسی محرم نے اپنی بیوی یا کسی اجنبیہ عورت کی فرج (شرم گاہ) کی طرف شہوت سے دیکھا اور اس کو انزال ہوگیا خواہ وہ دیر تک یا بار بار دیکھتا رہا ہو ، یادل میں شہوت کا تصور وتفکر کیا اور انزال ہوگیا یااحتلام ہوکر انزال ہوگیا تو اس پر سوائے غسل واجب ہونے کے اور کچھ جزا