عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اپنے لئے اور اپنے والدین اور تمام مؤمن مردوں اور عورتوں کے لئے دعا مانگے اس کے بعد قرآن مجید میں سے جس قدر ہوسکے پڑھے پس سورئہ فاتحہ، سورئہ بقرہ کا پہلا رکوع المفلحون تک ،آیت الکرسی ،سورئہ بقرہ کا آخر آمن الرسول سے آخر سورئہ تک ،سورئہ یٰسٓ ،سورئہ الملک، سورئہ التکاثر ایک ایک بار پڑھ کر سورئہ اخلاص بارہ یا گیارہ یا سات یا تین بار پڑھے اس کے بعد اس کا ثواب اس میت اور اس قبرستان کے تمام اہل قبور اور تمام مؤمنین ومؤمنات کو پہنچائے اوراس طرح کہے کہ یا اﷲ یہ جو کچھ میں نے پڑھا ہے اس کا ثواب فلاں فلاں کو پہنچے ( یا عربی میں یوں کہے :’’اَللّٰھُمَّ اَوْصِلْ ثَوَابَ مَا قَرَأنَا اِلیٰ فُلَانٍ یا الی ھذہ المقابر ‘‘۔ (۳) قبر پر بیٹھنا اور قبروں کے اوپر چلنا مکروہ ہے بعض بزرگوں نے قبرستان میں ننگے پاؤں چلنے کو مستحب کہا ہے ۱؎ (زیارتِ قبور کا مفصل بیان عمدۃ الفقہ الصلوٰۃ کے اخیر میں مذکور ہے وہاں ملاحظہ فرمائیں ،مؤلف) اصطلاحی الفاظ اور بعض خاص مقامات کی تشریح فریضہ حج میں بعض چیزوں کے نام عربی زبان میں خاص اصطلاح کے مطابق استعمال ہوتے ہیں اکثر حجاج عربی نہ جاننے کی وجہ سے ان کو نہیں سمجھ سکتے ، اس لئے جس جگہ بھی اس قسم کے الفاظ آئے ہیں ان کی وہیں تشریح کردی گئی ہے ، مزید سہولت کے پیش نظر یہاں بھی ان کو حروفِ تہجی کے اعتبار سے بیان کیا جاتا ہے احرامؔ : کے معنیٰ شریعتِ مطہرہ کے مطابق اپنے لئے بعض چیزوں کو حرام کرلینا ہے ، یعنی حاجی جس وقت حج یا عمرہ یادنوں کی نیت کرکے تلبیہ پڑھ لیتا ، یا تلبیہ کے قائم