عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوئے پتھروں سے اس کی تین طرف بنا ہو اہے اور سنگ ِ رخام سے مسنّم طرز پر بنا ہو ا ہے سوائے بابِ کعبہ اور ملتزم کے اکثر حصہ کے ۵؎ (۶) طواف کے اکثر حصہ( یعنی چار چکر) کے ساتھ اور تین چکر ملا کر طوا ف کے سات چکر پورے کرنا ۶؎ اس لئے طواف کے اکثر یعنی چار چکر طواف کا رکن و فرض ہیں اور باقی زائد تین چکر واجب ہیں جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے ۷؎ اگر ان تین زائد چکروں کو چھوڑدے گا تو اس کا طواف جائز ہوجائے گا اور اس پر جزا واجب ہوگی پس فرض طواف میں دم واجب ہوگا اور واجب طواف میں ہر چکر کے بدلہ میں صدقہ واجب ہوگا اور نفلی طواف صدقہ واجب ہونے میں واجب طواف کی مانند ہے کیونکہ شروع کرنے سے نفلی طواف بھی واجب ہوجاتا ہے ۸؎ (۷) ہر طواف کے بعد دو رکعت نماز پڑھنا ۹؎ (بعض نے ا س کو علیحدہ شمار کیا ہے اس لئے اس کے متعلق جزئیات الگ عنوان سے ذیل میں درج ہیں، مؤلف) دوگانہ واجب الطواف کے مسائل : (۱)ہر سات چکروں کے بعد امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک صحیح قول کی بنا پر دو رکعت نماز پڑھنا واجب ہے اور بعض نے کہا کہ یہ سنت ہے ۱۰؎ اور بظاہر سات چکر سے مراد طواف ہے چکروں کی تعداد مراد نہیں پس اگر کسی نے عذر کی وجہ سے چکروں کی کم تعداد چھوڑدی یعنی تین یا اس سے کم چکر چھوڑدیئے تب بھی اس پر دو رکعت نماز پڑھنا واجب ہے اور اس پر چکروں کے چھوڑنے کی جزا لازم ہوگی جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے ۱۱؎ رہا شرح اللبا ب کا یہ قول’’ ہر طواف کے بعد دو رکعت و اجب ہیں خواہ وہ طواف ناقص ہی ادا کیا ہو‘‘