عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ساتھ مخصوص ہے جب کہ ورم کی جگہ کو دھونا یا مسح کرنا ضرر کرتا ہو اور اگر ضرر نہیں کرتا تو چونکہ قدم کی جگہ کا دھونا واجب ہوگا اس لئے زخم سے نکلی ہو ئی پیپ وغیرہ کے صرف ورم کی جگہ تک بہنے اور اس سے تجاوز نہ کرنے کی صورت میں بھی اس کاوضو ٹوٹ جائے گا کمالا یخفی (ش) (۱۱) اگر زخم پر پٹی باندھی اور تری پٹی کے باہر کی طرف پھوٹ آئی یا پٹی اندر کی طرف سے تر ہو گئی اگرچہ تری باہر نہیں پھوٹی تو اس کاوضو ٹوٹ جائے گا۔ (دروفتح وبحر وبدائع ملتقطاً) اس لئے کہ اس سے رطوبت کا بہنا ظاہر ہوگیا (بدائع) فتح القدیر میں ہے کہ اس کا مطلب یوں سمجھنا واجب ہے کہ وہ زخم ایسا ہوکہ اگر اس پر پٹی نہ ہوتی تو وہ بہتا اس لئے اگر قمیص زخم پر پھرے پس وہ تر ہوجائے تو وہ ناپاک نہیں ہوتی جب تک زخم ایسا نہ ہو کہ بہتا ہو کیونکہ وہ (جب تک نہ بہے) حدث نہیں ہے (فتح وبحروش) اور اسی طرح اگرپٹی دوپرت کی تھی اور تری ایک پرت تک پھوٹ آئی تب بھی رطوبت بہنے والی ہونے کی وجہ سے اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔ (بدائع) قے: (۱) اگر باوضو شخص کو منہ بھر کر قے ہوجائے تو اس کا ضو ٹوٹ جائے گا (بحروفتح ودروغیرہا) (۲) قے سے وضو ٹوٹنے کا حکم اس وقت ہے جبکہ وہ قے صفرا یا سودا یا بستہ خون یاکھانا یا پانی کی ہو بلغم کی قے سے وضو نہیں ٹوٹتا (کنزوہدایہ وکبیری وغیرہا) اگر کسی کو صغرا یا سودا یا کھانا یاپانی کی قے منھ بھر کر ہوجائے تو اس کا وضوٹوٹ جائے گا (ع) اور اگر منھ بھر سے کم ہوئی تو اس کاوضو نہیں ٹوٹے گا (بدائع) (۳) منھ بھر ہونے کی حد میںاختلاف ہے (بحر) اور منھ بھر ہونے کی صحیح حد یہ ہے کہ اس کو دقت و مشقت کے بغیر نہ روک سکے (ع وبحر ودروش) یعنی اصح قول کی بنا پر قے آنے پر منھ کو بند رنہ رکھ سکے (م) یہی اشبہ ہے (ش) (۴) اگر کسی نے پانی پیا پھر قے میں صاف پانی نکلا تو (منھ