عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
والی ہوتی ہے، مذی پتلی سفیدی مائل ہوتی ہے جوشہوت کے ساتھ بوس وکنار کرنے سے بغیر کو د کر نکلنے کے اور بغیر لذت وشہوت کے نکلتی ہے اور اس کے نکلنے کا احساس بھی نہیں ہوتا، اس کے نکلنے پر شہوت قائم رہتی ہے اور جوش کم نہیں ہوتا بلکہ زیادہ ہوجاتاہے، یہ عورتوں میں مردوں سے زیادہ پائی جاتی ہے (بدائع وبحروش ملتقطاً) بعض کے نزدیک مذی کو جو عورتوں سے شہوت کے وقت نکلتی ہے قذی کہتے ہیں (بحروش) ودی منی کی مانند گاڑھی رطوبت ہوتی ہے لیکن اس میں منی کی طرح بو نہیں ہوتی یہ پیشاب کے بعد شہوت کے بغیرنکلتی ہے یا کسی وزنی چیز کے اٹھاتے وقت یاغسل جماعی کے بعد شہوت کے بغیر قطرہ دو قطرے یا اس کی مانند نکلتی ہے (بحروش وغیرہما) اس بات پرعلماء کا اجماع ہے کہ مذی اور ودی کے نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا البتہ وضو واجب ہوتاہے (بحر) اور منی کے نکلنے سے غسل فرض ہوتاہے اور منی کا نکلنا شہوت کے ساتھ کود کر نکلنے سے ثابت ہوتا ہے جیسا کہ بیان ہوچکاہے (م وبحر وغیرہما) (۷) اگر کوئی مرد یا عورت سو کر اٹھے اور اپنی ران یاکپڑے یا بچھونے پر تری دیکھے تواس مسئلہ کی چودہ سورتیں ہیں، (۱) منی کا یقین ہونا (۲) مذی کایقین ہونا (۳) ودی کا یقین ہونا (۴) منی اور مذی میں شک ہونا (۵) منی وور ودی میں شک ہونا (۶) مذی اور ودی میں شک ہونا۔ (۷) ان تینوں میں شک ہونا، یہ سات سورتیں احتلام یاد ہونے کی صورت میںہیں اور یہی سات صورتیں احتلام یاد نہ ہونے کی صورت میں ہیں اس طرح کل چودہ صورتیں ہوئیں ان میں سے سات صورتوں میں بالا تفاق غسل واجب ہوجاتاہے اور وہ یہ ہیں (۱) احتلام یاد ہوتے ہوئے منی کایقین ہونا (۲) احتلام یاد نہ ہوتے ہوئے منی کا یقین ہونا (۳) احتلام یاد ہوتے ہوئے مذی کا یقین ہونا (۴) احتلام یاد ہوتے ہوئے منی اور مذی میں شک ہونا (۵) احتلام یاد ہوتے ہوئے منی او رودی