عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یہاں نمونہ کے طور پرچند امور کی طرف مختصر اور مجمل اشارات کئے گئے ہیں غور کرنے سے اور بہت سے امور و مصالح سمجھ میں آسکتے ہیں، لیکن نہایت اہم بات یہ ہے کہ اصل مقصد اﷲ جل شانہ کے ساتھ تعلق کا بڑھانا ہے اور دنیا اوراس کی محبت سے بے رغبتی پیدا کرنا ہے، واﷲ اعلم بالصواب ۲؎ ؎ شرائطِ حج حج کی شرطیں چار قسم کی ہیں (۱) شرائطِ و جوبِ حج ، (۲) شرائطِ وجوبِ ادا، (۳) شرائط صحت ِ ادا، (۴) حج کے فرض کی جگہ واقع ہونے کے شرائط ۔ ان میں سے ہر قسم کی شرطوں کا بیان ہر قسم کے عنوان کے تحت تحریر کیا جاتا ہے ۳ ؎ قسمِ اوّل : شرائط ِ و جوبِ حج حج کی شرطوں کی پہلی قسم شرائطِ و جوب حج ہے اور یہ وہ شرطیں ہیں کہ جب کسی شخص میں وہ سب شرطیں پائی جائیں تو اس پر حج فرض ہو جاتا ہے اور اگر وہ تمام شرطیں یا ان میں سے کوئی ایک شرط بھی نہ پائی جائے تو اس پر حج بالکل فرض نہیں ہوتا اس پر خو دادا کرنا بھی فرض نہیں ہوتا اور زندگی میں کسی دوسرے سے حج کرانا یا مرتے وقت و صیت کرنا بھی اس پر واجب نہیں ہوتا اس قسم کی یہ سات شرطیں ہیں ۔ (۱) اسلام۔… (۲) جو شخص دارا لحرب میں ہے اس کو حج کی فرضیت کا علم ہونا۔… (۳) بلوغ۔… (۴) عقل۔ …(۵) آزاد ہونا۔…(۶) استطاعت و قدرت۔… (۷) حج کا وقت ہونا ۴ ؎ ۔ ان سات شرطوں کی تفصیل درج ذیل ہے ( مئولف)