عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لوگ میرے ساتھ ہوں گے اس کے بعد میرے پاس مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کے لوگ آئیں گے اور ہر شخص جس حال میں مرا ہے اس میں اٹھے گا۔ شرابی نشے کی حالت میں اُٹھے گا، ہرشخص برہنہ بے ختنہ اٹھے گا۔ پس سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جنت کاسفیدحلہ پہنایا جائے گا ان کے بعد آنحضرت ﷺ کو ان سے بہتر کپڑے پہنائے جائیں گے ان کے بعد اور رسولوں اور نبیوں کو ان کے بعد مؤذنوں کو پہنائے جائیں گے۔ میدانِ حشر کی کیفیت:پھر کوئی پیدل کوئی سوار میدان حشر میں جائیں گے، بعض تنہا سوار ہوں گے اور کسی سواری پر دو اور کسی پر تین کسی پر چار کسی پر دس سوار ہوں گے، کافر منھ کے بل چلتاہو امیدان حشر میںپہنچے گا کسی کو ملائکہ گھسیٹ کرلیجائیں گے کسی کو آگ جمع کرے گی۔ یہ میدان حشر ملک شام کی زمین پر قائم ہو گا۔ زمین ایسی ہموار ہوگی کہ اِس کنارے پر رائی کا دانہ گر جائے تو دوسرے کنارے سے دکھائی دے، اس وقت زمین تانبے کی ہوگی اور آفتاب ایک میل کے فاصلے پر ہوگا پس اُس دن کی تپش کو کون بیان کر سکتاہے۔ االلہ تعالیٰ اپنی پناہ میں رکھے۔ دماغ کے بھیجے کھولتے ہوئے ہوں گے اور اس کثرت سے پسینہ نکلے گا کہ ستر گز زمین میں جذب ہوجائے گا پھر جب زمین پسینہ نہ پی سکے گی تو اوپر کو چڑھے گا کسی کے ٹخنوں تک، کسی کے گھٹنوں تک، کسی کے کمر کسی کے سینے، کسی کے گلے تک اور کافر کے تو منہ تک چڑھ کر مثل لگام کے جکڑے گا جس میں وہ ڈبکیاں کھائے گا۔ اس گرمی کی حالت میں پیاس کی جو کیفیت ہو گی محتاج بیان نہیں زبانیں سوکھ کر کانٹا ہوجائیں گی اور بعضوں کی زبانیں منہ سے باہر نکل آئیں گی دل اُبل کر گلے میں آجائیں گے ہر مبتلا بقدر گناہ تکلیف میں مبتلا ہوگا۔ کس کس مصیبت کو بیان کیا جائے باقی کو بھی اس پر قیاس کرلیناچاہئے۔