عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس کی اجازت دی ہے اور بعض مالکی علماء نے اس کے حرام ہونے پر نص کی ہے، کرمانیؒ نے کہا کہ استخارہ کی نماز سات دفعہ یعنی سات روز تک ادا کرے اور اگر تین دفعہ تک پڑھی تب بھی اچھا ہے اور یہ ادنیٰ درجہ ہے اور جب استخارہ کرچکے تو جس طرف اس کے دل کا رجحان غالب ہوجائے اس پر عمل کرلے ۱؎ ۔ استخارہ میں اصل چیز یہی ہے کہ تردد رفع ہوجائے اور ایک جانب کو ترجیح ہوجائے، خواب میں کسی بات کا ظاہر ہونا وغیرہ ضروری نہیں ہے۔ (مسائل استخارہ کی مزید تفصیل عمدۃ الفقہ کی کتا ب الصلوٰۃ میں گزرچکی ہے اس میں ملاحظہ فرمائیں ، مؤلف) دعائے استخارہ یہ ہے :۔’’ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ وَاَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ وَاَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمَo فَاِنَّکَ تَقْدِرُوَلَآ اَقْدِرُ وَتَعْلَمُ وَلَآ اَعْلَمُ وَاَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِo اَللّٰھُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَالْاَمْرَ خَیْر’‘ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمَرِیْ وَعَاجِلِہٖ فَاقْدِ رْہُ لِیْ ثُمّ بَارِکْ لِی ْفِیْہِ وَاِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ ھٰذَا الْاَمْرَ شَر’‘ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَعَاقِبَۃِ اَمْرِیْ وَعَاجِلِہٖ وَاٰجِلِہٖ فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ وَاقْدِرْلِیْ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ رَضِّنِیْ بِہٖo ‘‘دونوں جگہ ھٰذَا الْاَمْرَ کہتے وقت اپنے کاموں کو دل میں یاد کرے یازبان سے اپنے مقصد کا ذکر کرے رفیقِ سفر بنانا : سفر کے لئے ایک یا زیادہ ایسے ساتھی تلاش کرنے چاہئیں جو صالح عاقل پرہیزگارہوں اور جو پہلے بھی حج کاسفر کرچکے ہوں، اچھے اخلاق والے ہوں ، نیک کاموں میں شوق اور دلچسپی رکھنے والے اور برے کاموں سے نفرت کرنے والے ہوں، اﷲ تعالیٰ کی اطاعت و عبادت میں اس کے لئے مددگار ہوں، برائیوں اور گناہوں سے اس کو روکنے والے ہوں، اگر یہ کسی کا م کو بھول جائے تو وہ یاد دلادیں اور اگرگھبراہٹ اور پریشانی لاحق ہو تو وہ صبر دلائیں اور جب کسی کام سے