عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اگر بہشت کی ان نعمتوں میں زمین وآسمان کو ڈال دیا جائے تو اس طرح مل جائے کہ کچھ پتہ نہ چلے۔ بازار سوق الجنۃ : جنت میں ایک بازار ہے جس کا نام سوق الجنۃ ہے، اس بازار میں طرح طرح کی نعمتوں کے ڈھیر لگادئیے جائیں گے، اس میںجنتیوں کے لئے کرسیاں اور منبر، یاقوت، زمرد، موتی، لعل زبر جد اور دیگر قسم کے جواہرات اور سونے چاندی کے نورانی ہوں گے جو صرف مومنوں کیلئے تیار ہوں گے جو اعمال کے اندازے کے بموجب ہر ایک جنتی کو دئیے جائیں گے ان میں کا ادنیٰ جنتی مشک اور کافور کے ٹیلے پربیٹھے گا ان میں کوئی خود کو ادنیٰ نہیں سمجھے گا بلکہ اپنے گمان میں کرسی والوں کو بھی کچھ اپنے سے بڑھ کر نہ سمجھیں گے سب بحالت سرور اُن پربیٹھیں گے اور لقائے باری تعالیٰ ( دیدار الٰہی) سے مشرف ہوں گے اور اس وقت بحالت غلغلہ باری تعالیٰ کی حمد پڑھیں گے، جنت کی تمام نعمتیں فراموش ہوجائیں گی اور پھر ہوش میں آجائیں گے۔ اللہ تعالیٰ کا دیدار ایساصاف ہوگاجیسے آفتاب اور چودہویں رات کے چاند کو ہر ایک اپنی اپنی جگہ سے دیکھتا ہے کہ ایک کادیکھنا دوسرے کے مانع نہیں اور اللہ عزو جل ہر ایک پر تجلی فرمائے گا ان میں سے کسی سے فرمائے گا ’’اے فلاں بن فلاں ! تجھے یاد ہے کہ جس دن تو نے ایسا ایسا کیا تھا‘‘۔ دنیا کے بعض معاصی یاد دلا ئے گا۔ بندہ عرض کرے گا۔ اے رب ! کیا تو نے مجھے بخش نہ دیا۔ فرمائے گا ہاں میری مغفرت کی وسعت ہی کی وجہ سے تو اس مرتبے کو پہنچا۔ وہ سب اسی حالت میں ہوں گے کہ ابر چھا جائے گا اور ان پر خوشبو برسائے گا کہ اس جیسی خوشبو ان لوگوں نے کبھی نہ پائی تھی پھر حضرت جل وعلا کا ارشاد ہوگا کہ اس بازار سے جن چیزوں کی تمھیں خواہش ہو اور جو عجیب وغریب تحفے اور اعلیٰ سے اعلیٰ چیزیں تم پسند کرو لے