عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور دوسرے سے حلال نہ ہونا قرار دیا جائے تو یہ مشروع طریقہ کو بدل دینا ہوگا ۱۲؎ پس اس میں اس بات پر دلالت ہے کہ اگر اس ہدی کے ساتھ یہ ارادہ کیا کہ صرف عمرہ کے احرام سے حلال ہوجائے حالانکہ یہ ارادہ شرعاً اور عادۃً بعید ہے تو یہ اس کے لئے جائز نہیں ہے لیکن اگر کسی کو وقوف سے تو نہیں روکا گیا البتہ طواف سے روک دیا گیا ہے کیونکہ یہ اس سے متصور ہے تو وہ اس ہدی کے ساتھ عمرہ (کے احرام) سے حلال ہوجائے گا باوجود یہ کہ وہ (عمرہ) وقوفِ عرفہ سے بھی متروک ہوجاتا ہے اس لئے کہ فقہاء نے اس بات کی تصریح کردی ہے کہ جب قارن نے عمرہ کے طواف کا اکثر حصہ (چار چکر) کرنے سے پہلے وقوفِ عرفہ کرلیا تو اس کا عمرہ متروک اور اس کا قران باطل اور اس کادم ساقط ہوگیا ۱؎ اور اسی طرح اگر قارن نے دوہدی کی قیمت بھیجی اور مکہ معظمہ میں اس قدر رقم سے صرف ایک ہدی ملی پس اس کی طرف سے وہ ایک ہدی ذبح کردی گئی تو وہ ان دونوں احراموں سے یا ان دونوں میں سے کسی ایک احرام سے بھی حلال نہیں ہوگا جیسا کہ اوپر ان دونوں ہدی کا بیان گزر چکا ہے۔ ۲؎ (۷) اور اگر کسی مفرد (صرف حج یا صرف عمرہ کے احرام والے شخص) کو روک دیا گیا اور اس نے دو ہدی بھیجیں تو وہ ان دونوں میں سے پہلے ذبح ہونے والی ہدی کے ساتھ حلال ہوجائے گا اور دوسری ہدی نفلی ہوجائے گی (جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے) بخلاف قارن کے اور ان دونوں صورتوں میں فرق ظاہر ہے۔ ۳؎ ہدی ذبح کرکے حلال ہونے کا طریقہ : (۱) محصر دو قسم کا ہوتا ہے ایک وہ ہے جو ہدی ذبح ہونے سے ہی احرام سے باہر ہوتا