عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تعریف کفر:جو کچھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے آنحضرت ﷺ پر نازل ہوا،اُس سے انکار کفرہے اگرچہ وہ انکار ایک ہی چیز کا ہو، بشرطیکہ وہ بالاتفاق تواتر سے ثابت ہو۔ (پس کفر ایمان کی ضد ہے) ۔ شرائط لزوم کفر: تین ہیں:۱۔ عقل یعنی نشہ اوربیہوشی نہ ہو۔ ۲۔ قصد وارادے سے ہو یعنی غلطی اور سہو سے نہ ہو، پس بغیر قصد کے کافر نہ ہوگا۔ ۳۔ اختیار سے ہویعنی قتل وغیرہ کا جبر واکراہ نہ ہو (بحالت ِجبر اگر زبان سے کلمات ِکفرکہے لیکن دل سے نہ کہے تو کافر نہیں ہوتا،جیسا کہ پہلے بیان ہوچکا ہے) ۔ احکام کفر: ۱۔ اُس کی بیوی اس پر حرام ہوجاتی (نکاح جاتارہتا ہے) ۲۔ اس کا ذبیحہ حرام ہے۔ ۳۔ اس کو قتل کرنا مباح ہے۔ ۴۔ اس کے تمام نیک اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔ فائدہ: یہ احکام اس کے لئے ہیں جو قصداً اپنے اختیار سے اسلام کو چھوڑ کر مرتد ہوجائے۔ پس اگر ترک اسلام کاارادہ نہ ہو بلکہ نادانی وبیوقوفی سے حرکت کفر سرزد ہوگئی ہو تو احتیاطاً دوبارہ نکاح کرنا واجب ہے اور اس کا ذبیحہ پھینک دیا جائے اوراس کو کفر سے توبہ کرنی چاہیے۔ وہ چیزیں جن سے کفر لازم آتاہے:کفر شرع میں ایمان کی ضد ہے پس جن چیزوں پر ایمان لانا اور ان کی تصدیق کرنا ایمان اجمالی وتفصیلی میںضروری ہے، ان میں سے کسی چیز کا انکار کرنے سے کافر ہو جاتاہے پس خواہ دل سے انکار کرے یازبان سے کوئی ایسا کلمہ نکالے کہ جس سے صراحتہً یا اشارۃً انکار ثابت ہوجائے۔ یادل میں شک لانے سے یا کلمات شک زبان سے نکالنے سے خواہ ان سے صراحتا ً شک ثابت ہو یا اشارۃً یا کسی ایسے کام سے جو کہ منافیٔ