عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اہل جنت خواہ مرد ہوں یا عورت ان کا حُسن سہ چند ( بہت زیادہ ) ہوگا۔ سب بے ریش ہوں گے، سر، پلکوں اور بھوؤں کے بالوں کے علاوہ ان کے بدن پر کہیں بال نہ ہوں گے۔ سب کی آنکھیں قدرتی طور پر سرمگیں ہوں گی۔ مرد عورت خواہ کسی عمر ک ہوکے دنیا سے گزرے ہوں وہاں سب نوجوان ہوں گے گویا کہ ان کی عمر ۳۲،۳۳ یا ۳۵ برس کی ہوگی ( پہلے زمانے میں ۳۲،۳۳ سال کی عمرمیں جوانی شروع ہوتی تھی۔ ان کے قد کی لمبائی ۳۰ گز ہوگی عورتیں بھی نو جوان ہوں گی کبھی اس سے زیادہ عمرکے معلوم نہ ہوں گے۔ جنتی سب ایک دل ہوں گے آپس میں کوئی اختلاف وبغض نہ ہوگا۔ ایک دوسرے کو سلا م تو کہیں گے باقی اور کوئی فحش کلامی اور گناہ کی بات وہاں سننے میں نہیں آئے گی جو شخص ایک مرتبہ جنت میں داخل ہوجائے گا پھر وہاں سے نہ نکالا جائے گا بلکہ ابدا لآبادتک وہیں رہیں گے۔ جنت میں موت نہیں ہے اور نہ نیند، کیونکہ نیند بھی ایک قسم کی موت ہے۔ القصہ جنت کی خوبیاں اتنی بے شمار ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کے ذریعہ سے فرمایا کہ میں نے اپنے بندوں کیلئے جنت ایسی تیار کی ہے کہ نہ کبھی آنکھوں نے دیکھی نہ کانوں نے سنی نہ کسی کے دل میں اس کی صفت گزری ‘اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول ہی اس کی خوبیوں کو بہتر جانتا ہے، یہ عاجز کہا ں تک بیان کرے۔ یہ اجمالی بیان قرآن واحادیث سے ماخود ہے مزید تفصیل کے لئے قرآن کریم اور احادیث شریفہ ملا حظہ فرمائیں یا پھراللہ تعالیٰ جس کو نصیب کرے گا وہاں جا کر دیکھ لے گا۔ اَللّٰھُمَّ ھَبْ لَنَاجَنَّۃَ الفرِدَوسِ وَارزُقناَ زِیاَرَۃَ وَجھِکَ الکرَِیمِ بِجَاہِ جَبِیبِکَ الرَّؤُفِ الرَّحِیمِ عَلَیہِ الصَّلٰوۃُ وَالتَّسلِیمِ اٰمین اعراف کابیان :جن لوگوں کی نیکی اور بدی برابر ہوگی، نہ دوزخ کے مستحق ہوں گے نہ جنت کے، لیکن جنت کی طمع رکھتے ہوں گے وہ شروع میں اعراف میں رہیں گے اور آخر