عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور اگر طوافِ وداع کا ( اکثر حصہ طہارت کی حالت میں اور اقل حصہ جنابت کی حالت میں کیا اور اپنے اہل وعیال کی طرف لوٹ گیا تو اس پر ہر چکر کے بدلے نصف صاع گندم دینا واجب ہے اور اگر مکہ معظمہ میں ہے اور اس نے اس کا اعادہ کرلیا تو بالاجماع یہ صدقہ اس سے ساقط ہوجائے گا ۵؎ اور جس شخص نے طوافِ وداع حدث ( بے وضو ہونے ) کی حالت میں کیا تو امام ابو یوسفؒ وامام محمدؒ کا قول بھی یہی ہے اور ایک روایت میں اس پر بکری واجب ہوگی اور پہلی روایت اصح ہے ۶؎ ۔ اور اگر طوافِ وداع کا اقل حصہ بے وضو کیا تو سب روایات میں اس پر صدقہ واجب ہوگا اور اس طواف کااعادہ کرلینے سے بالاجماع اس سے جزا ساقط ہوجاتی ہے ۷؎ طوافِ قدوم کی جنایات : (۱)اگر پورا طوافِ قدوم یا اس کا اکثر حصہ جنابت ( یا حیض یا نفاس ) کی حالت میں کیا تو اس پر دم واجب ہوگا اور اگر حدث ( بے وضوہونے ) کی حالت میں کیا تو اس پر ہر چکر کے بدلے نصف صاع گندم صدقہ دینا واجب ہوگا اور اگر تمام چکروں کا صدقہ دم کی قیمت کے برابر ہوجائے تو کچھ تھوڑا سا کم کردے ، جنابت ( حیض ونفاس ) کی حالت میں کئے ہوئے طوافِ قدوم کااعادہ واجب ہے اور بے وضو کئے ہوئے طوافِ قدوم کا اعادہ مستحب ہے پس ( طہارت کے ساتھ ) اعادہ کرلیا تو اس سے جزا ساقط ہوجائے گی ۸؎ (۲) اور غایۃ البیان میں مذکور ہے کہ اگر طوافِ قدوم بے وضو کیا اور اس میں رمل کیا اس کے بعد سعی کی تو جائز ہے اور افضل یہ ہے کہ طوافِ زیارت کے ساتھ رمل وسعی کااعادہ کرے اور اگر طوافِ قدوم جنابت کی حالت میں کیا اور اس میں رمل کیا اوراس کے