عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حج وعمرہ کی قضا واجب ہونے کے اسباب : حج کی قضا واجب ہونے کے چار سبب ہیں:۔(۱)حج یعنی وقوفِ عرفہ کا فوت ہوجانا۔ (۲) احصار یعنی وقوفِ عرفہ سے روک دیا جانا کہ یہ بھی حج فوت ہوجانے کے حکم میں ہی ہے۔…(۳)جماع سے حج کو فاسد کردینا اگرچہ اس پر حج کے باقی افعال کا ادا کرنا واجب ہوتا ہے۔…(۴)ایک حج کے احرام پر دوسرے حج کا احرام باندھنے کے بعد اس دوسرے حج کے احرام کو ترک کردینا پس اس پر دوسرے حج کی قضا بالاتفاق واجب ہوگی، منسک الکبیر میں یہ زیادہ مذکور ہے کہ کسی آدمی کا اپنی بیوی یا باندی یا غلام کا احرام حج باندھنے کے بعد کھلوادینا بھی حج کی قضا کے اسباب میں سے ہے اور آفاقی کا مکہ معظمہ میں احرام کے بغیر داخل ہونا بھی اسی حکم میں ہے کہ اس پر ایک حج یا عمرہ قضا کرنا واجب ہوگا، عمرہ کی قضا واجب ہونے کے بھی یہی اسباب ہیں سوائے عمرہ فوت ہونے کے کیونکہ عمرہ کافوت ہونا متصور نہیں ہے اس لئے کہ تمام عمراس کا وقت ہے جس شخص پر حج فرض ہواور وہ ادا کئے بغیر فوت ہوجائے تو اگر اس نے مرتے وقت وصیت کی کہ اس کی طرف سے حج کرادیا جائے اور حج بدل کی شرائط کے ساتھ اس کی طرف سے حج ادا کردیا گیا تو بالاجماع اس کے ذمہ سے فرض حج ادا ہوجائے گا، اور اگر اس نے مطلقاً وصیت نہیں کی یا غیر صحیح وصیت کی تو وہ حج ترک کرنے کی وجہ سے گنہگار ہوگا اور وصیت نہ ہونے کے باعث اگر اس کی طرف سے کسی دوسرے شخص نے حج نہ کیا تو حج اس کے ذمہ باقی رہے گا اوراگر اس کے وارثوں نے اس کے متروکہ مال سے جو ان کے حصہ میں آیا ہے یا اپنے مال سے یاوارثوں کے علاوہ کسی اور شخص نے اپنے مال سے اس کی طرف سے حج کرادیا تو انشاء اﷲ