عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حج بدل کرنے والے کے لئے سفر خرچ : (۱)سفر خرچ سے مراد وہ مصارف ہیں جن کی اس کو ضرورت ہوتی ہے یعنی کھانا روٹی وغیرہ یا جنس یعنی غلّہ چاول وغیرہ، سالن یعنی گوشت وغیرہ، گھی،پانی، اور اس کا سامان سفر کے لئے کپڑے یعنی پہننے کا لباس ، احرام کے کپڑے یعنی چادر تہبند، سواری خواہ کرایہ پر ہو یا خریدی ہوئی ہو ، مکان کا کرایہ ، محمل کا کرایہ، پانی کے لئے مشک، استعمال کے برتن ودیگر لوازماتِ سفر مثلاً چراغ کا تیل، بدن پر لگانے کے لئے تیل، کپڑے دھونے اور نہانے کا صابن وغیرہ،نیز کپڑے دھلانے کی اجرت، حفاظت کی اجرت، حجام وحمال کی اجرت ، حمام میں داخل ہونے کی اجرت ، خادم کی اجرت جبکہ وہ شخص ان میں ہو جن کے لئے خادم کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے علاوہ جس چیز کی ضرورت ہو مامور کی حیثیت کے مطابق یہ سب چیزیں مصارف میں داخل ہیں اور یہ سب اشیاء متوسط درجے کے مطابق ہونی چاہئیں ، پس حج بدل کرنے والے کو ان تمام مصارف کے لئے آمر کی طرف سے اتنا خرچ ملنا چاہئے کہ وہ آمر کے وطن سے مکہ معظمہ تک جانے اور وہاں سے آمر کے وطن واپس آنے اور وہاں کے زمانہ قیام کے لئے تنگی یا فضول خرچی کے بغیر متوسط طریق سے خرچ کرنے کے لئے کافی ہو ۵؎ (۲) مامور کو آسودگی وفراخی کے ساتھ خرچ کرنا جائز نہیں ہے پس مامور کو آمر کے مال سے کسی کی کھانے کی دعوت کرنا یا کھانے میں شریک کرلینا یا صدقہ دینا یا کسی کو قرض دینا یا وضویا غسل جنابت کے لئے پانی خریدنا جائز نہیں ہے اگر اس کے پاس اپنا مال نہ ہو تو وضو وغسلِ جنابت کے لئے تیمم کرلے اور آمر کے مال سے پچھنے لگوانا یا دوا کرنا بھی جائز نہیں ۶؎ آمر کے مال سے چراغ کے لئے تیل اور بدن پر لگانے کے لئے تیل خریدنے