عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے مطابق ان دونوں کا پسینہ پاک ہے اور یہ اس قول کی بنا پر صحیح ہے کہ اس کی طہارت میں شک ہے (کبیری) جانناچاہئے کہ گدھے اور خچر کے پسینے کے بارے میں امام ابو حنیفہ ؒ سے تین روایتیں ہیں ایک یہ کہ وہ طاہر ہے قاضی خاں نے اس کوظاہر الروایت کہا ہے اور یہ امام صاحب ؒ سے مشہور روایت ہے اور ایک روایت میں نجس مغلظ اور ایک روایت میں نجس مخفف ہے اور امام حلوائی کے کلام میں آخری دونوں روایتوں کا احتما ل ہے مگر انھوں نے بدن اور کپڑے میں نجاست کاحکم ضرورت کی وجہ سے ساقط کردیا ہے۔ (ش ملحضاً) ۱۵۔ گدھے اور خچر کا پسینہ یا لعاب اگر قلیل (دہ در دہ سے کم) پانی میں گرجائے تو صحیح مذہب کی بناء پر اس کوخراب یعنی مشکوک کردے گا اگرچہ تھوڑا گرے پس ایسی صورت میں وضو اور تیمم دونوں کو جمع کرے لیکن اگر کپڑے (یابدن) کو لگ جائے تو وہ کپڑا (ا وربدن) پاک ہے اور اس سے نمازجائز ہے خواہ کتنا ہی زیادہ لگاہو۔ (ع ودروش ملتقطاً) مقید پانی: (۱) مطلق پانی (جس پانی سے وضو او رغسل جائز ہے) کے بیان کے بعد مقید پانی (جس سے وضو وغسل جائز نہیں) کی تفصیل بیان کی جاتی ہے (مؤلف) مقید پانی وہ ہے کہ صرف پانی کہنے سے جس کی طرف ذہن جلدی منتقل نہیں ہوتا (جیسا کہ اس کی تعریف پہلے مثلا ً بیان ہوچکی ہے مولف) اور یہ وہ پانی ہے جود رختوں اور پھلوں اور نباتات (سبزی پتے وغیرہ) سے نچوڑ کرنکالاجائے یا ان سے ٹپک کر نکلے یا گلاب کا پانی وغیرہ اور اسی طرح جب مطلق پانی میں کوئی پاک چیز مل جائے اور اس کے کسی وصف یعنی ذائقہ یا رنگ یا بو کو بدل دے یا اس میں کوئی پاک چیز اس طرح مل جائے کہ وہ پانی اس چیز سے مغلوب ہوجائے اور پانی کانام اس سے زائل ہوجائے تو یہ مقید پانی کے معنی میں ہوجاتاہے (بدائع بزیادۃ عن بحر) مقید پانی کے مائل مندرجہ ذیل ہیں مولف)