عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ہوجائے تو اب اس پر دوبارہ حج کرنا واجب نہیں ہوگا ۱؎ لیکن اگر وہ حج نفل یا حج نذر کی نیت کرے گا تو اس کا فرض حج ادا نہیں ہوگا ۲؎ حج کی وصیت واجب ہونا اور متعلقہ مسائل (۱) وجوب حج کی تمام شرطیں پائی جانے کے باوجود اگر کسی شخص نے خود حج نہیں کیا تو اس پر (مرتے وقت ) حج بدل کی وصیت کرنا واجب ہے خواہ اس میں شرائطِ ادا پائے گئے ہوں یا نہ پائے گئے ہوں ۳؎ (۲) اگر کسی میں شرائطِ وجوب تو سب پائے گئے لیکن شرائطِ ادا سب نہیں پائے گئے تو اس وقت میں کسی دوسرے شخص سے حج کرانا واجب ہے ، اوراگر اس وقت (یعنی اپنی زندگی میں) کسی دوسرے شخص سے حج نہیں کرایا تو مرتے وقت حج بدل کی وصیت کرنا واجب ہے ۴؎ (۳)جس شخص میں شرائطِ وجوب و شرائط ادا دونوں پائے گئے اوراس نے خود حج نہ کیا ہو تو اس کے حق میں مرتے وقت حج بدل کی وصیت کرنا متعین ہوجائے گا یعنی وہ اپنی زندگی میں کسی دوسرے سے حج بدل نہیں کراسکتا ۵؎ (۴)اگر کسی شخص میں شرائط ادا پائے گئے لیکن شرائطِ وجوب نہیں پائے گئے تو اس پر نہ (اپنی زندگی میں ) کسی دوسرے سے حج کرانا واجب ہے اور نہ مرتے وقت حج بدل کی وصیت کرنا واجب ہے کیونکہ شرائطِ وجوب نہ پائے جانے کی وجہ سے اس پر حج فرض ہی نہیں ہوا ۶؎