عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
مستحباتِ سعی سات ہیں : (۱)سعی کے دوران ذکر و ادعیہ ماثورہ وغیرہ میں مشغول ہونا ۹؎ ۔…(۲)صفا ومروہ پر اذکار وادعیہ کا تین مرتبہ تکرار کرنا ۱۰؎؎۔ (۳)صفا ومروہ پردیر تک قیام کرنا ۱؎ یعنی دیر تک اذکار و ادعیہ میںمشغول رہنا ۲؎ (ان سب کی تفصیل کیفیت ِ سعی میںدرج ہے، مؤلف) (۴) ظاہری وباطنی طور پر خشوع وخضوع کے ساتھ سعی کرنا ۳؎ (۵) اگر سعی کے پھیر وں میں یا کسی پھیرے کے اجزا میں بلاعذر زیادہ وقفہ ہوجائے تو نئے سرے سے سعی کرنا ۴؎ اس لئے کہ موالات (پے درپے ہونا) جو کہ سعی میں سنت ہے اس سے ترک ہوگئی لیکن اگر کسی عذر کی وجہ سے موالات ترک ہوجائے تو نئے سرے سے نہ کرے بلکہ اسی پر بِنا کرلے ، مثلاً اس وقت کی فرض نماز یا نمازِ جنازہ قائم ہوجائے اور کوئی شخض سعی کررہا ہو تو اس کو چاہئے کہ پہلے وقتی فرض نمازِ جنازہ کی جماعت میں شامل ہوجائے اس سے فارغ ہونے کے بعد اسی سعی پر بِنا کرے یعنی جہاں سے چھوڑا تھا وہیں سے شروع کرکے باقی پھیر ے پورے کرے نئے سرے سے شروع نہ کرے اور اسی طرح اگر کوئی شخص تجدید وضو کے لئے نکلے یا اس کو کوئی مانع یا کوئی دیگر سبب پیش آجائے تب بھی بِنا کرکے باقی پھیرے پورے کرے ۵؎ بخلاف طواف کے کہ اس کا نئے سرے سے کرنا مطلقا ً مستحب ہے (خواہ عذر سے تفریق (فاصلہ) ہوئی ہو یا بلا عذر ) اس لئے کہ سعی کا مکرر کرنا مشروع نہیں ہے بخلاف طواف کے کہ اس کا تکرار مشروع ہے لیکن عذر کی وجہ سے طوا ف کے چکروں میں تفریق ہونے کی صورت میں اس کا نئے