عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الْاَسْمَآئُ الحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِھَا (اعراف:۱۸۰) ’’اللہ تعالیٰ کے بہت اچھے نام ہیں پس انہی ناموں سے اس کو پکارو‘‘اور حدیث شریف میں ہے اِنَّ لِلّٰہِ تَعَالیٰ تِسْعَۃً وَّتِسْعِیْنَ اِسْمًا مِائَۃً اِلَّا وَاحِدٍ (بخاری) ’’بیشک اللہ تعالیٰ کے ننانوے یعنی ایک کم سو نام ہیں‘‘ اور روایات میں ان کے علا وہ اور بھی اسماء مذکور ہیں۔ صفات ِکمالیہ اللہ تعالیٰ کی ذات کی طرح اس کی تمام صفات اور اسماء قدیم ہیں یعنی ہمیشہ سے ہیں اور ہمیشہ رہیں گی اور ان کے سوا اور کوئی چیز قدیم نہیں اور یہ ا سماء وصفات اللہ تعالیٰ کی ذات شریف سے متعلق ہیں اس طرح پر کہ نہ عین ذات ہیں نہ غیر ذات، مثلاًاسی لئے اللہ تعالیٰ کی صفت علم وقدرت وغیرہ کواللہ نہیں کہہ سکتے نہ اس کاغیر ہی کہہ سکتے ہیں فافہم۔ صفات ِکمالیہ (صفات ذاتی ) یہ ہیں ۱۔ وحدت، ۲۔ قِدَم (یاوجوب وجود)، ۳۔ حیات، ۴۔ قدرت، ۵۔ علم، ۶۔ ارادہ، ۷۔ سمع، ۸۔ بصر، ۹۔ کلام، ۱۰۔ خلق وتکوین۔ باقی صفات بھی انہی سے متعلق ہیں مثلاً مارنا، زندہ کرنا، رزق دینا، عزت دینا، ذلت دینا وغیرہ وغیرہ۔ صفاتِ کمالیہ کی تشریح ۱۔ وحدت:وحدت یعنی ایک ہونا یہ اللہ تعالیٰ کی صفت ہے کہ وہ اپنی ذات میںبھی ایک ہے او رصفات میں بھی یکتا ہے اور توحید کے معنی اللہ تعالیٰ کوایک سمجھنا یا اس کے ایک ہونے کا یقین اور اقرارکرناہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :وَاِلٰھُکُم اِلٰہُ وَّاحِدُج لَآاِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ O(بقرہ:۱۶۳) ’’تمہارا معبود ایک اللہ ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ بہت رحم والا