عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پر فتویٰ ہونا چاہئے مولف) (۱۵) مذی اور ودی کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتاہے اور جو منی شہوت کے بغیر نکلے اس سے بھی وضوٹوٹ جاتاہے مثلاً کسی شخص نے کوئی بوجھ اٹھایا یا وہ کسی بلند جگہ سے گرا اور منی نکل آئی تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا (ع) یعنی اس صورت میں اس پر غسل فرض نہیں ہوگا صرف وضو فرض ہو گا۔ منی ومذی اورودی کی تشریح غسل کے بیان میں درج ہے ، مولف) سبیلین سے جو چیز خلاف عادت نکلے: (۱) سبیلین سے جو چیز خلاف عادت نکلے وہ بھی وضو کو توڑنے والی ہے جیسا کہ بیان ہوچکا ہے اورخلاف عادت نکلنے والی چیزیںیہ ہیں: استحاضہ کا خون ، کیڑا، کنکری ، زخم کا گوشت اور حقنہ کی نلی جو مقعد کے اندر غائب ہوگئی ہویہ چیزیں اگرچہ فی نفسہا پاک ہیں لیکن ان کے نکلنے کے ساتھ کچھ نجاست بھی ضرور نکلتی ہے اگرچہ وہ تھوڑی ہو، اورپہلے بیان ہو چکا ہے کہ سبیلین سے تھوڑی سی نجاست کے نکلنے سے بھی وضو ٹوٹ جاتاہے اس لئے ان میں سے کسی چیز کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتاہے (بدائع تبصرف) (۲) کیڑا یا پتھری اگر پاخانہ کے مقام سے نکلے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتاہے اور اگر عورت یا مرد کے پیشابب کے مقام سے نکلے تب بھی یہی حکم ہے (ع وبحر وفتح وش) پس اس پر بالا جماع وضو فرض ہے کیونکہ اس کے ساتھ کچھ رطوبت ضرور نکلے گی اور جس کا سبیلین سے نکلنا حدث ہے اگرچہ وہ قلیل ہو (کبیری بزیادۃ عن بحروش) (۳) اگر کوئی شخص اپنے ذکر کے سوراخ میں تیل ٹپکائے اور پھر وہ تیل باہر نکل آئے تو امام ابوحنیفہ ؒ کے نزدیک اس سے وضو نہیں ٹوٹتا جیساکہ اپنے ذکر کے سوراخ میں تیل ٹپکانے سے روزہ بھی نہیں ٹوٹتا۔ (بحر و منیہ وع وغیرہا) کیونکہ (حائل کی وجہ سے) اس کے ساتھ کوئی نجاست نہیں ملتی۔ امام ابو یوسف ؒ کا ا س میں اختلاف ہے اور امام محمدؒ کاا س مسئلہ میں اضطراب ہے