عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حوض کوثر پر اہل محشر آئیں گے اور بعض کہتے ہیں کہ حساب سے پہلے لیکن بظاہر یہ معلوم ہوتاہے کہ بعض کو قبر سے اُٹھتے ہی یہ پانی ملے گا اور بعض کو گناہوں کے سبب دیر میں ملے گا یہاں تک کہ بعض کو پل صراط پر گزرنے کے بعد اور بعض کو دوزخ سے خلاصی پاکر جنت میں جانے سے پہلے ملے گا )۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ حضرت علی ؓ اُس روز لوگوں کو پانی پلائیں گے ان کے ساتھ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی شریک ہوں گے۔ پس حوض کوثرحق ہے۔ البتہ اس کا طول عرض ودیگر کیفیات خبر احادسے ثابت ہیں جو مرتبۂ ظن میں ہیں۔ جنت، دوزخ، اور اعراف حق ہیں، ان میں کسی قسم کا شک نہیں، برے لوگ دوزخ میں جائیں گے۔ دوزخ کا بیان :یہ ایک مکان ہے کہ اس قہار وجبار کے جلال وقہر کا مظہر ہے اور اس کے قہر وغضب کی کوئی حد نہیں کہ ہر تکلیف جس کا تصور کیا جاسکتا ہے اس کے بے انتہا عذاب کاادنی ٰ سا حصہ ہے۔ پس دوزخ کاعذاب بے انتہا درجہ کا ہے جس کا مختصر حال قرآن واحادیث سے مستفاد کرکے پیش کیا جاتا ہے وہ یہ ہے :۔ دوزخ کے سات طبقے ہیں (۱) جہنم (۲) لظیٰ (۳) حطمہ ّ(۴) سقر (۵) سعیر (۶) جحیم (۷) ہاویہ ان ساتوں طبقوں میں کم و بیش اور مختلف قسم کا عذاب ہے ہرقوم اپنے اپنے گناہ کے موافق ان میں الگ الگ داخل کی جائے گی۔ اگر دوزخ سے ایک خشخاش کی برابر آگ لائی جائے تو کل زمین وآسمان کو ذرا سی دیر میں فنا کر دے۔ دنیا کی آگ اس کے ستر جزوں میں سے ایک جز ہے، آدمی اور پتھر اس کا ایندھن ہیں اگر جہنم سے سوئی کے ناکے کی برابر سوراخ کھول دیا جائے تو تمام زمین والے سب کے سب اس کی گرمی سے مر جائیں گے، نیز اگر جہنم کا کوئی داروغہ اہل دنیا پر