عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے مگر چونکہ ان دونوں نمازوں کا اپنے وقت مقرر ہ یعنی وقت عشا میں مقام مقررہ یعنی مزدلفہ میں اعادہ کرکے اس کا تدارک کیا جاسکتا ہے اس لئے اس مکر و ہات کومیں شمار کیا گیا ہے اور ان کا فاسد ہو نا اعادہ پر مو قوف ہے اس لئے کہ فجر طلوع ہونے سے پہلے ان دونوں نمازوں کا اعادہ اس پر واجب ہے اگر اس نے اعادہ نہ کیا تو طلوع فجر کے بعد ان دونوں نمازوں کی ادائیگی صحیح ہو گئی ۔ (۸) عرفات سے واپسی کے وقت راستہ میں سواری پر یا پیدل اس قدر تیز چلنا کہ جس سے دوسروں کو تکلیف ہو مکروہ ہے اور لوگوں کو ایذا پہنچا نا حرام ہے اگر کھلی جگہ ہو اورکسی کو تکلیف پہنچائے بغیر تیز چلنا ممکن ہو تو سنت یہ ہے کہ تیز چلے لیکن اس کے سنت ہو نے کا فتویٰ خواص کے لئے دنیا چاہئے عوام کے لئے نہیں ( کیونکہ اس سے بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچے گی ،حیات ) حاصل یہ ہے کہ جب امام اور دیگر لوگ عرفات سے روانہ ہو ں تو اطمینان اوروقار کے ساتھ چلیں اور جب کھلی جگہ آجائے تو تو کسی کو تکلیف پہنچائے بغیر تیز رفتاری سے چلیں ۱؎ آجکل زیادہ ترموٹروں اور بسوں وغیرہ سے سفر طے ہو تا ہے اس سے بہت سے نقصانات بھی ہوتے ہیں بعض حاجی ان کے نیچے آکر مر جاتے ہیں لیکن اب چونکہ راستے وسیع اور متعدد بن گئے ہیں اس لئے کافی سہولت و احتیاط ہوگئی ہے البتہ بعض لوگ خود بھی بے فکری سے موٹروں کے راستے پر پیدل چلتے ہیں جس سے خطرہ رہتا ہے ورنہ پیدل اور اونٹ والوں کے لئے تو کھلا راستہ ہے ۲؎ عرفات میں نمازِ ظہر و عصر جمع کرنے کی شرطیں : اس بارے میں فقہا کا اختلاف ہے کہ عرفات میں نماز ظہر و عصر کو جمع کرنا