عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ذریعے سے دور کردیا جائے تو اصل سنت اداہوجائے گی کیونکہ مقصود پاکیزگی کاحاصل کرنا ہے لیکن اس سنت کی ادا ئیگی کااحسن طریقہ استرے سے ان بالوں کو دور کرنا ہے اس لئے کہ اس میں سب طریقوں سے زیادہ پاکیزگی حاصل ہوتی ہے کذافی حاشیۃ نوح آفندیؒ ۶؎ (یہ تفصیل مرد کے بارے میں ہے عورت کے حق میں احسن ہاتھ سے اکھاڑنا یا بالصفا پوڈر وغیرہ کااستعمال کرنا ہے ،مؤلف) ناخن کاٹنا (۱) مُحرِم کو اپنے ناخن کاٹنا منع ہے پس اگر کسی مُحرم نے اپنے ایک ہاتھ یا ایک پاؤں کے ناخن ایک مجلس یا دو مجلسوں میںکاٹے تو بالاتفاق ایک دم واجب ہوگا ۱؎ جیسا کہ چوتھائی سر ایک مجلس یادومجلسوں میں مونڈنے سے بالاتفاق ایک ہی دم واجب ہوتا ہے اس لئے کہ محلِ جنایت حقیقۃً ومعنیً متحد ہے کیونکہ ایک ہاتھ یا ایک پاؤں دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں کی چوتھائی ہے اس لئے احتیاطاً کُل کے حکم میں ہوا پس اس کو کامل عضو کے ساتھ ارتفاق حاصل ہوگیا جیسا کہ چوتھائی سرمونڈنے میں حکم ہے ۲؎ پس اگر محرم نے ایک ہاتھ یا ایک پاؤں کے پانچوں ناخن کاٹے پھر اسی مجلس میں دوسرے ہاتھ یا پاؤں کے ناخن کاٹے تو محلِ جنایت معنیً واحد ہونے کی وجہ سے استحساناً ایک ہی دم واجب ہوگا اوراگر دو مجلسوں میں کاٹے تو امام ابو حنیفہؒ امام ابو یوسفؒ کے نزدیک دو دم واجب ہوں گے کیونکہ محل جنایت حقیقۃً مختلف ہے، اسی طرح اگر دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں (چاروں اعضاء ) کے ناخن ایک مجلس میں کاٹے تو ایک ہی دم واجب ہوگا اس لئے کہ یہ ناخن کاٹنے میں اکمل ارتفاق ہوگا اور ایک ہاتھ ( یا ایک پاؤں ) کے ناخن کاٹنا کامل اتفاق ہے اس لئے اس میں بھی دم