عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے شکار کو قتل کرے تو بتانے والے شخص پر جزا واجب نہیں ہوگی اور اگر وہ اس کے سوا اور کوئی ایسی چیز حاصل نہیں کرسکتا تھا تو بتانے والے شخص پر جزا واجب ہوگی ۳؎ (۱۳)اور اگر کسی حلال نے حدودِ حِل میں کسی احرام والے شخص کو شکار کا امر کیا یااس کو بتایاتو اس حلال شخص پر استغفار کرنا لازم ہے یعنی توبہ کی معتبر شرائط ندامت اور آئندہ ایسا نہ کرنے پر عزم وغیرہ کے ساتھ توبہ کرنا لازم ہے اور اس پرکوئی جزا واجب نہیں ہوگی لیکن اگر کسی احرام والے شکار کو قتل کرنے پر کسی احرام والے یا حلال شخص کی مدد کی تو اس معاون محرم پر ضمان واجب ہوگا ۴؎ شکار کو زخمی کرنا ،یا اس کا کوئی عضو ضائع کرنا : (۱)اگر کسی مُحرِ م نے شکار کو زخمی کردیا اور وہ شکار اس زخم سے مرا نہیں تو زخمی ہونے سے پہلے کی قیمت میں زخمی ہونے کے بعد جو کمی آئے گی اس پر اس قدر قیمت کا ضمان واجب ہوگا (مثلاً اگر صحیح سالم جانور کی قیمت دوروپے تھی اور زخمی ہونے کے بعد ڈیڑھ روپیہ رہ گئی تو آٹھ آنے نقصان کے دینے ہوں گے ۵؎ ) اور اگر وہ شکار اس زخم کی وجہ سے مرگیا تواس پر اس کی پوری قیمت واجب ہوگی اگرچہ اس کے بعد مرا ہو ۶؎ (۲) اگر شکار کو زخمی کردیا پھر وہ زخمی شکار غائب ہوگیا یا شکار کرنے والا اس کو زخمی کرکے چلاگیا اس کے بعد اس نے اس شکار کو مرا ہو پایا تو دیکھنا چاہئے کہ اگر وہ اس زخم کی وجہ سے مرا ہے تو اس پر پوری قیمت واجب ہوگی اور اگر یہ معلوم ہوا کہ اس زخم کی وجہ سے نہیں مرا بلکہ کسی دوسرے سبب سے مرا ہے تو اس پر اسی قدر قیمت واجب ہوگی جتنی کہ زخمی ہونے کی وجہ سے کمی واقع ہوگی اور اگر اس کے مرنے جینے کا کچھ پتہ نہیں