عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ضامن ہوگا) ۱؎۔…(۲۵)اگر کسی شخص نے شکار پر تیر مارا ،وہ تیر اس شکار کے جسم کو چھید کر نکل گیا اور دوسرے شکار کے جالگا پس وہ دونوں مرگئے تو اس شخص پر دوجزائیں واجب ہونی چاہئیں کیونکہ اس بارے میں عمداً اور خطأً فعل سرزد ہونا برابر ہے ۲؎ (۲۶)اگر کسی حلال شخص نے جو حدودِ حرم میں بیٹھا ہے حل میں شکار دیکھا کیااس کے لئے یہ جائز ہے کہ وہ شکار کی طرف دوڑجائے تاکہ حل میں اس کو مارے؟ اور ہم پہلے بیان کرچکے ہیں کہ شکار کو تین طریقوں میں سے کسی ایک طریقے سے امن حاصل ہوتا ہے ۳؎ (اس عبارت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے لئے یہ جائز نہیں ہے لیکن) نہر الفائق میں کہا ہے کہ اس کے جائزہونے میں توقف نہیں ہونا چاہئے کیونکہ وہاں کوئی ممانعت نہیں ہے ۴؎ (۲۷)اگر کسی شخص نے کوئی درندہ یا باز وغیرہ شکاری پرندہ حرم میں داخل کیا پھر اس شکار ی جانور نے اس شخص کے فعل کے بغیر خود ہی شکار ماردیا اگر اس شخص نے اس کو آزاد نہیں کیا تھا اور اس نے شکار ماردیا تو یہ شخص ضمان دے گا لیکن اگر اس نے اس کو آزاد کردیا تھا تو اس پر ضمان واجب نہیں ہوگا جیسا کہ پہلے گزرچکا ہے۵؎ فائدہ : آگاہ رہیں کہ حدودِ حرم میں شکار کو مارنے یا زخمی کرنے وغیرہ کے بعض مسائل احرام کی حالت میں شکار مارنے یا زخمی کرنے وغیرہ کے ضمن میں بیان ہوچکے ہیں ( مؤلف) حرم کا درخت اور گھاس کاٹنا : (۱)حرم کے درخت اور نباتات جنایت کے لحاظ سے چار قسم پر ہیں :۔اولوہ جس کو لوگ عام طور سے