عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہوں اور وہ اس کو لینے کے مستحق ہوں، اگر کوئی شخص تبرک کے طور پر خانہ کعبہ سے خوشبو لینا چاہے تو اس کی صورت یہ ہے کہ اپنے پاس سے خوشبو کعبہ شریف کو لگائے پھراس کو تبرک کے لئے لے لے ۷؎۔ خدام کعبہ کو یہ حق نہیں ہے کہ کسی کو ایسا کرنے سے روکیں اوران کا یہ دعویٰ صحیح نہیں ہے کہ جب اس کو کعبہ شریف کے لئے لایا ہے تو اس میں سے واپس لے جانے کا حق نہیں ہے ۔ اسی طرح بیت اﷲ شریف کی موم بتی کا لینا بھی جائز نہیں ہے اگرچہ تبرک کے طور پر ہو ، اگر کوئی شخص تبرک کے لئے لینا چاہے تو وہ ایسا کرے کہ اپنی موم بتی لاکر بیت اﷲ شریف کے دروازے وغیرہ پر جلائے پھر باقی کو تبرک کے لئے لے لے ، خدام کعبہ وشیخ الفراشین یا کسی اور سے موم بتی یا حرم کا تیل خریدنا مطلقاً جائز نہیں ہے ۸؎ زیاراتِ مکہ معظمہ : مکہ معظمہ اوراس کے گردو نواح کے تمام مقامات متبرکہ ماثورہ کی زیارت کرنا مستحب ہے ۹؎ ،اور ان مقامات میں دعا مقبول ہے اگرچہ بلا شک وشبہ بیت اﷲ شریف کا طواف، مسجد حرام میں نماز پڑھنا اورعمرہ کرنا ان تمام مقاماتِ متبرکہ کی زیارت کرنے سے افضل ہے ۱۰؎ (پھر بھی ان کی زیارت کے لئے وقت مل جائے گا کیونکہ ہر وقت تو انسا ن طواف یا عمرہ یا نماز میں مشغو ل نہیں رہتا ،مؤلف۔ اُن مقدس مقامات میں سے مکہ معظمہ کے یہ گھر ہیں : ۔(۱)حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اﷲ عنھا کا وہ مکان ہے جس میں رسول اﷲ ﷺ کی تمام اولاد یعنی حضرت قاسم ؓ اور حضرت زینبؓ،حضرت رقیہؓ،حضرت ام کلثومؓ اورحضرت فاطمہ زہراؓ کی ولادت ہوئی اور یہ مولدِ فاطمہؓکے نام سے مشہور ہے کیونکہ ان کی پیدائش کی جگہ اس میں آج تک معین