عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
احصار زائل ہوجانے کے احکام : (۱)حج کے احرام کی حالت میں محصر کا احصار زائل ہوجانے کی پانچ صورتیں ہیں وہ یہ کہ اس کا احصار یا ہدی سمجھنے سے پہلے زائل ہوجائے گا یا ہدی بھیجنے کے بعد زائل ہوگا اور ہدی بھیجنے کے بعد احصار و زائل ہونے کی چار صورتیں ہیں وہ یہ ہیں کہ ایسے وقت احصار زائل ہوا ہو کہ وہ حج اور ہدی دونوں کو پاسکے یا ان دونوں کو نہ پاسکے یا وہ ہدی کو پاسکے اور حج کو نہ پاسکے یا اس کے بعد بالعکس ہو یعنی حج کو پاسکے اور ہدی کو نہ پاسکے (یہ کل پانچ صورتیں ہوئیں) پس پہلی صورت میں یعنی جبکہ ہدی بھیجنے سے پہلے احصار زائل ہوجائے اور دوسری صورت میں یعنی جبکہ ہدی بھیجنے کے بعد ایسے وقت احصار زائل ہو کہ حج اور ہدی دونوں کو پاسکے اس کو بالاتفاق حج کی ادائیگی کے لئے جانا واجب ہے کیونکہ قائم مقام (بدل) کے ساتھ مقصود حاصل ہونے سے پہلے اس کی مجبوری دور ہوچکی ہے اور اب اس کے لئے ہدی کے ساتھ احرام سے باہر ہونا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ بدل ہے جو کہ اس کے حج کو پانے سے عاجز ہونے کی وجہ سے تھا اور وہ بدل کے ساتھ مقصود حاصل ہونے سے پہلے اصل پر قادر ہوگیا ہے اس لئے اصل پر قادر ہوتے ہوئے بدل جائز نہیں ہوگا اور جب وہ ہدی کو پالے تو اس کو جس طرح چاہے کام میں لائے خواہ اس کو بیچ دے یا کسی کوہبہ (بخشش) کردے یا صدقہ وغیرہ کرے کیونکہ وہ اس کی ملکیت ہے اور اس نے جس مقصد کے لئے اس کو معین کیا تھا وہ اس مقصد سے بے نیاز ہوچکا ہے اور اگر اس کا احصار ہدی بھیجنے سے پہلے زائل ہوگیا اور حج فوت ہوجانے کی وجہ سے وہ حج پر قادر نہیں رہا تو وہ حج فوت ہوجانے والے کے حکم میں ہے اور مذکورہ بالا پانچ صورتوں میں سے ان دو صورتوں کے علاوہ جن کا حکم بیان ہوچکا ہے) باقی آخری تین صورتوں میں اس کو حج کے افعال ادا کرنے