عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سعی کا تکرار مشروع نہیں ہے اور رمل اس طواف میں کیا جاتا ہے جس کے بعد سعی کرنا ہو ۹؎ قسمِ سوم، طوافِ صَدَر : (۱)صَدَر بفتحیتن کے معنیٰ رجوع کے ہیں اسی لئے اس کوطوافِ رجوع بھی کہتے ہیں یعنی بیت اﷲ سے واپسی کا طواف، اور اس کو طوافِ وداع وطوافِ آخرِ عہد بالبیت بھی کہتے ہیں اور طوافِ واجب بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ طواف واجب ہے اور طوافِ زیارت سے کم درجہ کا ہے ۱؎ (۲) طوافِ صدر آفاقی پر واجب ہے اہلِ مکہ اور جو اہلِ مکہ کے حکم میں ہیں اُن پر یہ طواف واجب نہیں ہے پس جس آفاقی نے بارہ ذی الحجہ سے پہلے مکہ کو اپنا وطن بنالیا اس پر یہ طواف واجب نہیں ہے ۲؎ اور اہلِ حل و اہلِ میقات پر بھی واجب نہیں ہے اور یہ طواف اس آفاقی پر واجب ہے جس نے حج ادا کیا ہو خواہ مفرد ہو یا قِران یا تمتع ہو، مفرد عمرہ کرنے والے پر طوافِ صدر واجب نہیں ہے ۳؎ (۳) طوافِ صدر کے جائز ہونے کا اول وقت طوافِ زیارت کے بعد ہے اور اس کے جواز کے لئے بھی آخری وقت کی کوئی حد مقرر نہیں ہے بلکہ تمام عمر اس کے جوازکا وقت ہے ۴؎ اس کا مستحب وقت یہ ہے کہ جب اپنے وطن واپس ہونے کا ارادہ کرے تو سفر پر روانہ ہونے کے لئے مکہ مکرمہ سے نکلنے سے پہلے اس کی ادائیگی واقع ہو ۵؎ (۴) اس طواف میںرمل اور اضطباع نہیں کیا جاتا اور اس کے بعد سعی بھی نہیں ہے ۶؎ جبکہ طوافِ قدوم یا طوافِ زیارت کے ساتھ کرچکا ہو، لیکن اگر کسی نے طوافِ زیارت کے