عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طرف منہ کرکے نہ نہائے اگر تہبند وغیرہ باندھ کر نہائے تو قبلہ کی طرف منہ کرنے میںمضائقہ نہیں ہے اور وضو وغسل کے تمام سنن ومستحبات وآداب کی رعایت ملحوظ رکھے اور مکروہات سے بچے۔ (مرتباً عن کتب الفقہ) پانی کا بیان پانی کی تعریف اور اقسام: (۱) پانی ایک لطیف اور بہنے والا جسم ہے جس سے ہر بڑھنے والی چیز یعنی حیوانات ونباتات کی زندگی ہے (دروبحر وم) (۲) پانی کی دوقسمیں ہیں: ۱۔ مطلق، ۲۔ مقید۔ مطلق پانی وہ ہے کہ جس کوعر ف عام (مح اور ہ) میں اردو میں پانی فارسی میں آب اور عربی میں مَآئٗ کہتے ہیں اور جب پانی کا لفظ اضافت کے بغیر مطلق طور پر بولاجائے تو وہ جلدی ذہن میں آجائے اور کسی خصوصیت کے بغیر عام لوگ بھی سمجھ جائیں جیسے بارش، چشموں، دریائوں، کنوؤں وغیرہ کا پانی (بحرودروکبیری وغیرہا تصرفاً) ان میں بھی اگرچہ اضافت ہے لیکن یہ اضافت تعریفی (معرفہ کرنے کیلئے) ہے قید لازم کے طور پر نہیں ہے (بحروش وغایۃ الاوطار تصرفاً) مقید پانی ہے وہ جس کو عرف عام (مح اور ہ) میں پانی نہ کہتے ہوںجیسے گلاب، کیوڑہ، رس، سرکہ وغیرہ یااس میں قید لازم کے ساتھ اضافت پائی جائے اور قید یعنی کسی خصوصیت کے بغیر نہ بولا جائے مثلاً ناریل کا پانی، تر بوز کاپانی وغیرہ (بحروش وکبیری وغیرہا) مطلق پانی کے علاوہ جتنی مائعات یعنی سیال چیزیں ہیں اصلاً وہ مقید پانی کہلاتی ہیں ورنہ دراصل وہ پانی نہیں بلکہ مائعات ہیں (مؤلف) (۳) مطلق پانی سے نجاستِ حکمی وحقیقی دونوں کو دور کرنا یعنی وضو وغسل کرنا اور بدن اور کپڑے کو حقیقی نجاست سے پاک کرنا درست ہے اور مقید پانی سے نجاست حکمی (حدثیں) کو دور کرنا یعنی وضو اور غسل کرنا درست نہیں ہے البتہ اس کے ساتھ بدن اور کپڑے کو نجاست حقیقی سے پاک کرنا درست