عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اسی سے ملتے ہوئے یہ مسائل ہیں: ۱۔ آدمی کا تھوک پاک ہے اور پاک کرنے والا ہے، اگر کسی عضو پر نجاست لگ جائے اور اس کو تھوک کے ذریعے دور کردیا جائے یہاں تک کہ اس نجاست کا اثر جاتا رہا تو پاک وہ جائے گا، اور اسی طرح اگر چھری نجس ہو جائے اور اپنا تھوک اس کو لگا کر اس طرح پونچھ لے کہ اثر جاتا رہے تو پاک ہو جائے گی، منھ بھر کے قے کی پھر وضو کیا اور کلی نہ کی یہاں تک نماز پڑھی تو وہ نماز جائز ہوگی۔ اس لئے کہ منھ تھوک سے پاک ہو جاتا ہے۔ بچہ نے ماں کی پستان پر قے کی پھر اس پستان کو بہت دفعہ چوسا تو وہ پاک ہو جائے گا۔ ۲۔ نجس روئی دھنی جائے اگر وہ کل یا نصف نجس تھی تو پاک نہ ہوگی اگر تھوڑی سی نجس تھی جس میں یہ احتمال ہو کہ اس قدر دھننے میں نکل گئی ہوگی تو اس کی طہاعت کا حکم کیا جائے گا، جیسے خرمن (اناج کا ڈھیر) جو نجس ہو جائے جب کہ کل یا اکثر نجس نہ ہوا ہو پھر کستان اور عامل کے درمیان تقسیم کیا جائے تو اس کی طہارت کا حکم ہوتا ہے، گیہوں (یا دیگر غلہ) کو بیلوں سے گاہتے وقت بیل پیشاب کردیں تو وہ معاف ہے اور غلبہ بالا جماع پاک ہے اور اگر گدھوں سے گاہوںیں اور اس کا پیشاب اور لید بعضے گیہوں پر پڑے اور وہ گیہوں جس پر نجاست پڑی دوسری پاک گیہوں کے پاس ملی ہوئی ہو تو فقہا نے کہا ہے کہ ان میں سے تھوڑے نکال کر دھولئے جائیں پھر سب ملالئے جائیں یا ان میں سے تھوڑے سے گیہوں خیرات کردے یا ہبہ کردے یا اس گیہوں کو آپس میں تقسیم کرلیں تو ان سب صورتوں میں ان سب دانوں کی پاکی کا حکم کیا جائے گا اور ان کا کھانا حلال ہوگا اور اگر گاہنے کے وقت کے سوا دوسرے وقت پیشاب کریں تو ناپاک ہو جائے گا اس لئے کہ یہاں ضرورت نہیں، ۳۔ نجس قلعی اور رانگ پگھلانے سے پاک ہو جاتا ہے، نجس موم پگھلانے