عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بلکہ موقف النبی صلی اﷲ علیہ وسلم کے علا وہ جو کہ وقوف کیلئے افضل جگہ ہے جبل رحمت اور تمام زمین عرفات کا ایک ہی حکم ہے ۱۳؎ پس جبل رحمت پر چڑھنے کی ہر گز کوئی اصل نہیں ہے ، وقوف کے وقت اور اس کے بعد لوگوں کا جبل رحمت پر وقوف کے لئے حریص ہونا ، اس پر ٹھہرنا اور عرفہ کی رات میں اس پر آگ روشن کرنا ، عرفہ کے دن وہاں عورتوں اور مردوں کا اختلاط بے اصل بدعات میں سے ہے ۱۴ ؎ مرد کے لئے افضل واکمل یہ ہے کہ اگر کسی کو ضررپہنچائے یا خود ضرر اٹھائے بغیر نبی کریم ﷺ کے موقف پر پہنچنا میسر ہو سکے تو اس کے لئے کوشش کرنی چاہئے ورنہ رسول ﷺکا ارشاد ہے کہ سوائے بطن عرنہ کے تمام سر زمین عرفات مو قف ہے اور اولی یہ ہے کہ ایسی جگہ وقوف کرے جہاں بغیر کسی فتور و قصور کے حضور قلب حاصل ہو،آنحضرت ﷺکے موقف کی علامات یہ ہیں کہ اس جگہ میں سیا ہ رنگ کے بڑے بڑے پتھروں کا فرش ہے اور وہ جگہ تمام ارض عرفات سے بلند ہے اور یہ جگہ جبل رحمت کے بہت ہی قریب ہے اگر کوئی شخص اس جگہ قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑا ہو جائے تو جبل رحمت اس کے داہنی جانب قدرے اس کے چہرے کی طرف مائل واقع ہو گا اور بنائے مربع اس کے بائیں جانب قدرے اس کی پشت کی طرف مائل واقع ہوگی ، اگر عین اس جگہ وقوف کرنے پر کامیاب ہو گیا تو یہ بہت بڑی فضیلت ہے ور نہ جبل رحمت اور مذکورہ مربع عمارت کے درمیان کسی بھی جگہ وقوف کرلے ۱؎ ۔ (۷) لوگوں کے ساتھ وقوف کرنا ۔… (۸) قبلہ رو ہو کر وقوف کرنا ۔… (۹) زوال سے پہلے وقوف کی تیاری کرنا یعنی دل کو مشغول کرنے والے امور سے فراغت حاصل کر کے وضو وغیرہ کرلینا ، پس وقوف کے مستحبات میں سے یہ بات بھی ہے