عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
(۵) رسول اﷲ ﷺ سے روایت کی گئی ہے کہ آپ طواف کے دوران مطاف سے باہر پانی پینے کی جگہ پر تشریف لے گئے اور پانی طلب فرماکر نوش فرمایا پھر واپس تشریف لائے اور بقیہ طواف ادا فرمایا واﷲ تعالی ٰعلم ۳؎ پس اگر کوئی شخص طواف یاسعی کی حالت میں نمازِ جنازہ یا فرض نماز میں شامل ہونے کے لئے یا نیاوضوکرنے کے لئے گیا پھر فارغ ہوکر واپس آیا اگر طواف کا اکثر حصہ یعنی چارچکر کرنے کے بعد ایسا ہو اتو اسی طواف پر بنا کرلے یعنی واپس آکر چھوڑے ہوئے حصہ سے شروع کردے اس پر نئے سرے سے طواف کرنا لازم نہیں ہے اور اگر اس نے نئے سرے سے طواف شروع کیا تو ا س پر مزید کچھ لازم نہیں ہے یعنی اس کو پہلے طواف کا پورا کرنا لازم نہیں ہے یعنی اس کو پہلے طواف کا پوار اکرنا لازم نہیں ہے کیونکہ اس کے نئے سرے سے طواف کرنا پہلے ہی طواف کو موالاۃ بین الا شواط(تمام چکروں کو پے درپے کرنے ) کے طریق پر ادا کرنا ہے اور طواف کا اکثر حصہ ادا کرنے سے پہلے یعنی کم حصہ (تین چکر) کرنے کے بعد مذکورہ امو ر میں سے کسی امر کے لئے گیا تو اب اس کو نئے سرے سے طواف کرنامستحب ہے اور اگر طواف کے کسی چکر کے دوران میں نمازِ جنازہ یا فرض نمازشروع ہوجائے اگر امام کے ساتھ رکعت فوت ہونے کا خوف ہوتووہ اس چکر کو چھوڑ کر نمازِ جنازہ یا فرض نماز کی جماعت میں شامل ہوجائے اور نماز سے فار غ ہونے کے بعد پہلے طواف پر بِنا کرلے، یہ سوال کہ جہاں سے اس چکر کو چھوڑکر گیا تھا واپس آکر وہاں سے شروع کرے یا اس چکر کو حجرِ اسود سے شروع کرے؟اس کا جواب یہ ہے کہ نماز میں حدث ہوجانے کی صورت میں بنا کرنے کے مسئلہ پر قیاس کرتے ہوئے پہلا قول یعنی جہاں سے چکر چھوڑا تھا وہیں سے شروع کرنا ظاہر ہے ۔ او ر اگر کوئی شخص طواف یا سعی سے کسی عذر کے بغیر نکل گیا پھر واپس آیا تواس کا طواف