عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲) سلام کرنا ۱۴؎ لیکن جو شخص اﷲ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول ہو اس کو سلام نہ کرے پس جس شخص کو سلام کیا جائے گا یا تو وہ ذکر میں مشغول ہوگایا نہیں اگر اس کا ذکر میں مشغول ہونا معلوم ہو تو اس کو سلام کرنا مکروہ ہے ورنہ سلام کرنا سنت ہے لیکن سلام کا جواب دینا مطلق طور پر فرض کفایہ ہے ۵ ۱؎ (پس طواف کی حالت میں بھی جواب سلام فرض کفایہ ہے، مؤلف)۔ (۳) چھینک آنے پر چھینکنے والے کاالحمد ﷲ کہنا باوجود یکہ یہ بھی سلام کی طرح مطلق طور پر سنت ہے اور چھینکنے والے کے لحمدﷲ کہنے کا جواب بھی جواب ِ سلام کی طرح مطلق طور پر فرض کفایہ ہے (یعنی اس حالت میں بھی فرضِ کفایہ ہے) ۱؎ (۴) مسائلِ علمیہ کا بتانا اور دریافت کرنا یعنی قواعد عربیہ وغیرہ کے متعلق علمی مسائل کا بتانا اور پوچھنا ، البتہ مسائلِ شرعیہ کا جاننا (بتانا وپوچھنا) تو نفلی عبادت سے بھی افضل ہے بلکہ بعض وقت ان کا بتانا یا معلوم کرنا فرض کفایہ یا فرض عین بھی ہوتا ہے ۲؎۔ (۵)کسی ضروری حاجت کے لئے طواف کو درمیان میں چھوڑ کرچلے جانا ۳؎ (۶)پینا ۴؎ یعنی کوئی قلیل کام کرنا مثلاً پانی پینا وغیرہ یا کوئی تھوڑا کام جس کی ضرورت ہے کرنا ۵؎ (۷) پاک جوتے یا موزے پہن کر طواف کرنا ۶؎ اگر پاک نہ ہوں تو مکروہ ہے حرام نہیں ہے جیسا کہ عوام گمان کرتے ہیں اس لئے کہ پہلے گزرچکا ہے کہ طواف میں نجاستِ حقیقیہ سے طہارت کا ہونا اکثر کے نزدیک سنتِ مؤکدہ ہے لیکن نعلین(جوتے) پہن کر