عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خلل لاحق ہوتا ہو تو اس وقت آہستہ پڑھنا واجب ہوجائے گا ۱؎ اور شاید آہستہ وپوشیدہ پڑھنا مستحب ہونے سے مراد اخفا یعنی پوشیدہ پڑھنے میں مبالغہ کرنا ہوتا کہ سمعہ وریا (سنانے اور دکھاوے) سے بچا رہے ۲؎ کیونکہ اذکار میں اصل یہی ہے کہ خفیہ وپوشیدہ طور پر ہوںتاکہ ریا وسمعہ سے بچا رہے ۳؎ (۶) مرد کے لئے مستحب یہ ہے کہ بیت اﷲ شریف کے قریب ہو کر طواف کرے بشرطیکہ اس سے کسی کو تکلیف نہ ہو اور عورت کے لئے مستحب یہ ہے کہ اگر مردوں کا ہجوم زیادہ ہو یا عورتوں کے لئے طواف کا وقت مخصوص نہ ہو او ر مطاف مردوں سے خالی نہ ہو تو خانہ کعبہ سے دور رہ کر طواف کرے(یعنی مطاف کے کنارے کے قریب سے طواف کرے ، مؤلف) اور عورت کو رات کے وقت میں طواف کرنا مستحب ہے خواہ وہ بوڑھی ہی ہو اور پردہ یعنی نقاب وغیرہ کے ساتھ ہو کیونکہ یہ وقت عورت کے لئے زیادہ پردہ کا باعث ہے ۴؎ (۷) طواف شاذروان (بیت اﷲ کے پشتہ) کے باہر سے کرنا (یعنی طواف میں خانہ کعبہ کے ساتھ شاذروان بھی شامل کرنا ) تاکہ فقہا کے خلاف سے بچ جائے کیونکہ خلافِ فقہا سے بچنا بالاجماع مستحب ہے ۵؎ اور شاروان ذال معجمہ کی فتح کے ساتھ ایک مسنّم پشتہ ہے جو بیت اﷲ شریف کی دیوار کے عرض سے خارج باہر کی طرف ہے اس کا عرض دو ثلث ذراع (۳؍۲ ہاتھ) ہے اور ہاتھ بعض کے نزدیک چوبیس انگشت کا ہوتا ہے یہ خانہ کعبہ کی تین جانب یعنی غربی ویمانی وباب کعبہ کی جانب ہے حطیم کی جانب نہیں ہے بعض نے کہا ہے کہ یہ بھی حطیم کی طرح خانہ کعبہ کا جزو ہے قریش مکہ نے تعمیر کعبہ کے وقت اس کو عرض سے چھوڑدیا تھا امام شافعیؒ کے نزدیک یہ بیت اﷲ شریف کا جزو ہے اگر طواف