عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چکروں میں رمل نہ کرے اس میں اشارہ ہے کہ اگر پہلے چکر میں رمل ترک کردیا یا رمل کرنا بھول گیا پھر یاد آیا تو اس کی بعد کے صرف دوچکروں میں رمل کرے (اور اسی طرح اگر شروع کے دوچکروں میں بھول گیا پھر یا د آیا تو صرف تیسرے چکر میں رمل کرے باقی کسی چکر میں رمل نہ کرے، مؤلف)اور اگر پہلے تین چکر بغیر رمل کے کئے تو باقی چکروں میں رمل نہ کرے اس لئے کہ باقی (آخری) چار چکروں میں رمل نہ کرنا سنت ہے اگر ان آخری چکروں میں رمل کیا تو وہ دو سنتوں کا تارک ہوگا( یعنی پہلے تین چکروں میں رمل کرنے اور آخری چکروں میں رمل نہ کرنے کی سنت کا تارک ہوگا، مؤلف) اور سنت کا ترک (دو سنتوں کے ترک سے ) اسہل ہے ۴؎ اور اگر طواف کے تمام چکروں میں رمل کیا تو اس پر کوئی جزا لازم نہیں ہوگی اور یہ مخالفِ سنت ہونے کی وجہ سے مکروہِ تنزیہی ہونا چاہئے ۵؎ اور اگر طواف میں ازدحام (ہجوم) زیادہ ہو تو رمل کو ترک کردے یعنی ہجوم کی جگہ میں آہستہ چلے اور جب رمل کا موقع میسر آجائے تو رمل کرے اوراس مسئلہ کی تفصیل اس طرح ہونی چاہئے کہ اگر طوف شروع کرنے سے پہلے ہجوم زیادہ ہوتو رمل کے موقع کے انتظار میں ٹھہرا رہے اور طواف شروع نہ کرے اس لئے کہ طواف کے لئے جلدی کرنا مستحب ہے پس اس کو رمل کے لئے جو کہ سنتِ مؤکدہ ہے ترک کردے اوراگر طواف کے دوران میں ہجوم زیادہ ہوجائے تو نہ رُکے تاکہ طواف کے چکروں میں موالات (پے درپے ہونا) ترک نہ ہوجائے پس جس قدر جگہ میں رمل پر قادر ہو رمل کرلے اور جس قدر جگہ میں رمل پر قادر نہ ہو رمل کو ترک کردے اور آہستہ چلے ۶؎ (اضطباع اور رمل کی کیفیت ، کیفیت ِ حج کے بیان میں طواف کی کیفیت میں مذکور ہے، مؤلف)