عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لئے مشروع ہے کہ وہ اپنی احرام کی چادر کا وسطی حصہ اپنے داہنے کندھے کے نیچے سے نکالے اور چادر کے دونوں سرے بائیں کندھے پر ڈال لے اگر چہ اس کا کندھا سلے ہوئے کپڑے سے ڈھکا ہو ا ہو، یہ عذر کی وجہ سے ہے، ملاعلی القاریؒ لکھتے ہیں کہ اظہر یہ ہے کہ ایسا کرلے ۱۱؎ اضطباع طواف شروع کرنے سے ذرا پہلے کرلینا چاہئے ۱۲؎ اور جاننا چائے کہ اضطباع صرف طواف کے تمام چکروں میں سنت ہے جیسا کہ ابن الضیا نے اس کی تصریح کی ہے پس جب طواف سے فارغ ہوجائے تو اضطباع کو ترک کردے حتیٰ کہ اگر دوگانہ طوافِ اضطباع کی حالت میں پڑھے تو مونڈھے کھلے ہوئے ہونے کی وجہ سے مکروہ ہوگا اور سعی میں اضطباع نہیں ہے ۱۳؎ (۲) طواف کے پہلے تین چکروں میں رمل کرنا اور باقی چکروں میں نہ کرنا ۱؎ یعنی باقی چار چکروں میں رمل نہ کرنا بلکہ اطمینان ووقار کے ساتھ چلنا اور جس طواف کے بعد سعی نہ کرنی ہو اس کے تمام چکروں میں رمل نہ کرنا اور اضطباع ورمل حج اور عمرہ کے طواف کی سنتیں ہیں کیونکہ یہ دونوں اس طواف کی سنتیں ہیں جس کے بعد سعی کرنی ہو ۲؎ اصول یہ ہے کہ جس طواف کے بعد سعی کرنی ہو اس طواف میں اضطباع ورمل کرنا سنت ہے اور جس طواف کے بعد سعی نہ کرنی ہو اس میں یہ دونوں امر سنت نہیں ہیں پس اگر کسی نے حج کی سعی طوافِ زیارت سے پہلے کرلی ہے تو طوافِ زیارت میں رمل نہ کرے اگرچہ اس نے سعی کے ساتھ والے طواف میں رمل نہ کیا ہو اور اگر حج پر روانگی سے قبل کے طواف میں رمل کرلیا لیکن سعی نہیں کی تو وہ طوافِ زیارت میں رمل بھی کرے گا، کیونکہ پہلے طواف میں رمل کرنا لغو ہوگیا اور اب طوافِ زیارت کے بعد سعی کرے گا اس لئے طوافِ زیارت میں رمل بھی کرے گا ، ۱۳؎ مؤلف) اور یہ جو اوپر کہا گیا ہے کہ باقی کے چار