عمدۃ الفقہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کا کھانا جائز ہوگا لیکن بغرض خوشبو اُن کا سونگھنا مکروہ ہوگا تاکہ خوشبو سے تلذذ حاصل نہ ہو واﷲ اعلم بالصواب ۱۲؎ (۱۳)سر اور چہرہ کے علاوہ بدن کے کسی حصہ پر پٹی باندھنا اگر کسی عذر کے بغیر ہو تو مکروہ ہے اس لئے کہ یہ ایک بے کار فعل ہے ۱۳؎ پس سر و چہرہ کے علاوہ بدن کے کسی حصہ پر پٹی باندھنے سے کچھ جزا لازم نہیں آتی خواہ کسی علّت کی وجہ سے باندھے یا بغیر علت کے لیکن علت کے بغیر باندھنے کی صورت میں کراہت ہے ۱۴؎ (۱۴) غلافِ کعبہ کے شرف کے باوجود احرام کی حالت میں غلافِ کعبہ کے نیچے اس طرح داخل ہونا مکروہ ہے کہ اس کا تمام سر یا چہرہ یا اس کا کچھ حصہ غلاف سے چُھپ جائے، اگر ایسا نہ ہو تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۱؎ پس اگر کوئی شخص خانہ کعبہ کے غلاف کے نیچے داخل ہوا اور غلاف اس کے سر یا چہرہ پر لگ گیا تو مکروہ ہے اوراگر ایسا نہیں ہوایعنی اس کا سراور چہرہ بالکل باہر رہا تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ۲؎ اور کراہت کو مطلق بیان کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کراہت تحریمہ ہے ۳؎ اور یہ محض مکروہ ہونے کا حکم اس وقت ہے جبکہ اس کاسر یا چہر ہ غلاف کے نیچے اتنی دیر تک نہ رہے جتنی دیر رہنے پر جزا لازم آتی ہے ۴؎ (۱۵) اوندھا لیٹ کر تکیہ پر منہ یا پیشانی رکھنا مکروہ ہے کیونکہ یہ منہ کو ڈھانپنے کی مانند ہے بخلاف اس کے تکیہ پر اپنارخسار یا اپنا سررکھے کہ یہ بلا کراہت درست ہے کیونکہ یہ سونے کے لئے مستحب ہیئت ہے اگرچہ اس سے اس کے چہرہ یاسر کے بعض حضہ کا ڈھا نپنا لازم آتا ہے بخلاف اوندھے منہ لیٹنے کے کہ یہ خلافِ سنت ہے ۵؎